حکومت بلوچستان نے پیر کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اپنے شہریوں کی سہولت کے لیے انٹر سٹی گرین بس سروس کا آغاز کر دیا جو اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے گرین بس مختلف راستوں پرجن میں ایئرپورٹ روڈ، زرغون روڈ، سریاب روڈ اور بلوچستان یونیورسٹی شامل ہیں سفر کریگی ابتدائی طور پر آٹھ بسوں پر مشتمل فلیٹ ماحول دوست ٹرانسپورٹ سروسز کو فروغ دینے کے علاوہ شہریوں کو جدید سفری سہولیات فراہم کرے گا۔
حکومت بلوچستان نے پیر کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اپنے شہریوں کی سہولت کے لیے انٹر سٹی گرین بس سروس کا آغاز کر دیا جو اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے گرین بس مختلف راستوں پرجن میں ایئرپورٹ روڈ، زرغون روڈ، سریاب روڈ اور بلوچستان یونیورسٹی شامل ہیں سفر کریگی ابتدائی طور پر آٹھ بسوں پر مشتمل فلیٹ ماحول دوست ٹرانسپورٹ سروسز کو فروغ دینے کے علاوہ شہریوں کو جدید سفری سہولیات فراہم کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے گرین بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یاد رہے کہ اس منصوبے کی منظوری سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے دی تھی جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اس کو عملی جامہ پہنایا۔ چیف سیکریٹری نے اسے کوئٹہ کے شہریوں بالخصوص طلباء کے لیے ایک بڑی خوشخبری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوئٹہ میں طویل انتظار کے بعد انتہائی معیاری پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے آغاز پر خوش ہیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ گرین بس کا پہلا فیز ہے اور جلد ہی مزید 20 بسز لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرین بسوں کو پورے کوئٹہ میں چلانا تھا لیکن بسوں کی کمی کی وجہ سے اسے دو یونیورسٹیوں کے درمیان چلایا جارہاہے اس کا فاصلہ 18 کلومیٹر ہے اور ہر 15 منٹ کے بعد بس آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ فیز 2 کیلئے ہزار گنجی،سبزل روڈ، میاں غنڈی اور ہزارہ ٹاؤن کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انھوں نے کوئٹہ کے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہر ہمارا ہے اس کی سرکاری املاک بھی ہماری ہیں ان کی بہتر دیکھ بھال اور خیال رکھنا بھی ہماری مشترکہ زمہ داری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں پبلک ٹرانسپورٹ والوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا سب کے خدشات اور اعتراضات دور کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بس اسٹاپس کو صاف رکھنا ہماری ذمہ داری ہے اور ہر ایک کو مہذب شہری کے طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
Comments are closed.