کچھی : ریجنل محتسب اعلیٰ شاہنواز خان کنرانی کو ڈپٹی کشنر مچھی محمد حسین پنجرہ پل کے حوالے سے آگاہی فراہم کر رہے ہیں فوٹوڈی جی پی

انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نصیرآبادڈویژن17اگست
ریجنل محتسب اعلیٰ نصیرآباد ڈویژن شاہنواز خان کنرانی نے محمد یاسین کٹباد کونسلر ڈیرہ اللہ یار کی شکایت ضلع کچھی کے علاقے میں پنجرہ پل کے عارضی راستے کا جائزہ لیا این ایچ اے کے سب انجینئر عزیز کاکڑ نے انہیں تعمیراتی کام کے حوالے سے آگاہی فراہم کی ریجنل محتسب اعلیٰ نے پنجرہ پل کے تعمیراتی کام کو غیر تسلی بخش قرار دیا اور احکامات دئیے کہ عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے ریجنل محتسب اعلیٰ نے دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر کچھی محمدحسین سے بھی ان کی آفس میں ملاقات کی ڈپٹی کمشنر نے انہیں آگاہی فراہم کرتے بتایا کہ پنجرا پل کے خستہ حال راستے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے ضلع انتظامیہ بخوبی اگاہ ہے روڈ کی مکمل تعمیر و مرمت کے لیے کئی مرتبہ این ایچ اے حکام کو تحریری طور پر اگاہ کیا گیا مگر کوئی خاص طور پر اقدامات نہیں کیے گئے ہیں حالیہ بارشوں کی وجہ سے پنجرا پل کا عارضی راستہ کئی مرتبہ سیلابی ریلے کے نظر ہو گیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے راستے کی بندش کے باعث لیویز فورس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا اور پھنسے ہوئے مسافروں کو کھانا اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا اس موقع پر ریجنل محتسب اعلیٰ شاہنواز خان کنرانی نے کہا کہ سندھ بلوچستان قومی شاہراہ دونوں صوبوں کو آپس میں ملانے کا بہترین ذریعہ ہے مگر سیلابی ریلوں کی وجہ سے پنجرا پل کی عدم تعمیر کی وجہ سے عوام کو انتہائی قرب کے عالم سے گزرنا پڑ رہا ہے این ایچ اے حکام کی جانب سے سستی کا مظاہرہ عوام کی مشکلات میں مزید اضافے کا موجب بن رہا ہے 14 ماہ گزر جانے کے باوجود بھی پنجرا پل تعمیر نہ ہونا این ایچ اے حکام کی جانب سے لاپرواہی اور عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے این ایچ اے حکام کو چاہیے کہ وہ کام کی رفتار میں تیزی لائے پنجرہ پل کے عارضی راستے پر خطیر رقم خرچ کرنے کے بجائے صحیح معنوں میں اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام سے ٹیکسز کی مد میں حاصل ہونے والی رقم ضائع ہونے سے بھی بچ سکے ضلع کچھی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ این ایچ اے حکام کے ساتھ بار بار خط و کتابت کا سلسلہ جاری رکھے تاکہ پل کا مسئلہ حل ہو سکے اور دور دراز علاقوں سے آنے والے مسافروں کو عذابِ سے نجات مل سکے۔

Daily Askar

Comments are closed.