لاہور۔17نومبر (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر کارروائی کرتے ہوئے سرکاری سطح پر سائکلنگ کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے ہدایت کی کہ سموگ کے حوالے سے اقدامات نہ کرنے والے افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے عدالت نے مزید سماعت 22 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں ہارون فاروق سمیت دیگر کی دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی دوران سماعت سرکاری وکیل نے سموگ کے تدراک کے لیے سفارشات پیش کیں جس میں بتایا گیا کہ ریسٹورنٹس کو جلد بند کرنے اور جم وغیرہ کو بند کرنے کی سفارشات تیار کیں ہیں ۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ کچھ سفارشات غیر ضروری ہیں، جم توکورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران بند ہوئے تھے۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ بھارت میں فصلوں کی باقیات بہت زیادہ جلائی جاتیں ہیں اگر ہوا انڈیا سے پاکستان کی جانب سے چلے تو تمام اثرات پاکستان میں آئیں گے عدالت نے گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کے خلاف بھی کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت کردی ۔ سموگ کے حوالے سے اقدامات نہ کرنے والے افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یوکے میں ججز آج بھی سائیکلوں پر آتے ہیں ۔
سائیکلنگ کو فروغ دیں حکومتی سطح پر اقدامات ہوں تو مثبت اثرات آئیں گے۔عدالت عالیہ کے روبرو درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سموگ کے تدارک کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے سموگ بڑھ رہی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہا ئی خطرناک ہے۔عدالت سموگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے۔عدالت نے سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.