کسی بھی قوم کی مضبوطی اس کے اداروں کے معیار میں مضمر ہوتی ہے ،نگران وزیراعلی سندھ

کراچی۔ 17 دسمبر (نمائندہ عسکر):نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے کہ کسی بھی قوم کی مضبوطی اس کے اداروں کے معیار میں مضمر ہوتی ہے جو تعلیمی اور انتظامی خود مختاری کے ساتھ پروان چڑھتے ہیں۔جاری اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے 56 ویں کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (سی پی ایس پی) کا 56واں کانووکیشن ہیڈ کوارٹر کراچی میں منعقد ہوا۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ کی آمد پر سی پی ایس پی کے صدر پروفیسر خالد مسعود گوندل، سینئر نائب صدر پروفیسر محمد شعیب شافی، نائب پروفیسر عائشہ صدیقہ، پروفیسر مقصود حامد، پروفیسر امان اللہ عباسی اور دیگر موجود تھے۔

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے سی پی ایس پی کے 56واں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے 56ویں کانووکیشن سے خطاب کرنا میرے لیے اعزاز ہے،میں پروفیسر خالد مسعود گوندل اور سی پی ایس پی کونسل کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اس موقع پر مدعو کیا۔میں سب سے پہلے کالج کے پاس آؤٹ ہونے والے ماہرین کو مبارکباد دیتا ہوں، ماہریں اپنی صلاحیتوں اور مہارت کو عوام کی تکالیف کو دور کرنے میں صرف کریں گے۔

کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے صدر پروفیسر خالد گوندل بجا طور پر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کسی بھی قوم کی مضبوطی اس کے اداروں کے معیار میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کو ملک کے قابل ذکر اداروں میں سے ایک تسلیم کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے،سی پی ایس پی نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر پوسٹ گریجویٹ طبی تعلیم میں قابل ستائش پیش رفت کی ہے،

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلیمی اور انتظامی خود مختاری کے ساتھ تعلیمی ادارے پروان چڑھتے ہیں،تاہم ان عوامل کے علاوہ میں ایک بنیادی پہلو کے طور پر سماجی ذمہ داری کو شامل کرنے کی تجویز پیش کرتا ہوں،عوام میں ان کی افادیت اور نتائج کی آگاہی ہونی چاہئے یہ طبی اداروں کے لیے اہم ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میڈیکل اداروں کے گریجویٹس نہ صرف اپنے علم اور ہنر کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں بلکہ ضرورتمندوں کو امداد فراہم کرنے میں ہمدردی کا بھی مظاہرہ کریں۔میں طبی ماہرین خاص طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے نوجوانوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ آپکے والدین اور خاندانوں کی طرح اس ملک کے لوگوں نے آپ کے تعلیمی سفر کو سہارا دینے کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اپنی امیدوں پر قائم رہیں گے اور قوم کی طرف سے طبی پیشے پر جو اعتماد کیا گیا ہے اسے برقرار رکھیں گے اور مجھے کالج کی کارکردگی کے بارے میں مطلع کرتے ہوئے خوشی ہوئی ہے،میں اس ادارے کی مسلسل ترقی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی پی ایس پی کی تقدیر ان نوجوان ماہرین کے ہاتھ میں ہے جنہوں نے حال ہی میں گریجویشن کیا ہے یا مستقبل میں کریں گے۔کالج کو اب اس نسل کو نہ صرف پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے آراستہ کرنے پر توجہ دینی چاہیے بلکہ اس عظیم پیشے کی اندرونی اقدار سے بھی لیس کرنا چاہیے۔

Web Desk

Comments are closed.