ضم اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا حقیقی دور شروع ہونیوالا ہے، گورنرحاجی غلام علی
*ضم اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا حقیقی دور شروع ہونیوالا ہے، گورنرحاجی غلام علی*
*ضم اضلاع کیلئے مختص فنڈز ضم اضلاع کے عوام پر ہی خرچ ہونگے،بندوبستی و ضم اضلاع کے بلدیاتی نمائندوں کو بھی فنڈز و اختیارات منتقلی کیلئے نگران صوبائی حکومت کوشش کررہی ہے، حاجی غلام علی*
*گورنر سے تحصیل چیئرمین حافظ تاج ولی اور مولانا محمد عارف حقانی کی سربراہی میں ضم ضلع مہمند کے تمام اقوام پر مشتمل 80رکنی نمائندہ جرگہ کی ملاقات،عوام کو بجلی، تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں درپیش مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا*
*گورنر سے سوات بزنس اینڈمینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن اورپٹرولیم ایسوسی ایشن, پروونشل پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفود کی بھی الگ الگ ملاقاتیں*
ہینڈآؤٹ۔191۔پشاور،17 جون 2023ء
گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ ضم اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا حقیقی دور شروع ہونیوالا ہے، ضم اضلاع کی پسماندگی کو دورکرناموجودہ وفاقی اورصوبائی حکومت کی ترجیح ہے اور اس کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں۔سابق حکومت نے قبائلی عوام کو اُن کے حقوق سے محروم رکھا تاہم اب وزیراعظم شہباز شریف نے ضم اضلاع کے لئے سٹیرنگ کمیٹی بنائی ہے اور اب ضم اضلاع کیلئے مختص فنڈزوہاں کے عوام اور ان علاقوں کی تعمیروترقی پر ہی خرچ ہوں گے۔ ضم اضلاع کی سرحدیں افغانستان کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور طرفین کے عوام کو آمدورفت میں سہولیات فراہم کرنے کیلئے گورسل بارڈر سمیت دیگر چھ بارڈرتجارت کیلئے بھی کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں ضم ضلع مہمند کے تمام اقوام پر مشتمل باوجود چھٹی کے دن ایک بہت بڑے قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تحصیل چیئرمین حافظ تاج ولی اور مولانا محمد عارف حقانی کی سربراہی میں 80رکنی نمائندہ جرگہ میں ملک صاحب داد، ملک نادر منان، ملک فیاض، حاجی ملک سفیداد، ملک منظور، ملک بدرزمان، ملک ریحان شاہ، ملک سلطان، ملک خان ولی، ملک محمدحلیم، ملک اورنگزیب، ملک نثار، ملک نصیر، حاجی شیرزادہ، بسم اللہ جان، ابراہیم،ملک میرنواز، ناصر خان، ملک انعام خان اورملک رخسارعلی سمیت تحصیل چیئرمینز، بلدیاتی نمائندے اور ملکان و مشران شامل تھے۔ وفدکے شرکاء نے گورنر کو ضلع میں توانائی، صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر، کاروباری سرگرمیوں،مہمند میں پاک افغان بارڈر کھولنے سے متعلق اور بلدیاتی نمائندوں سمیت عام عوام کو درپیش مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ قبائلی جرگہ نے قریبی رشتہ داریوں کے باعث پاک افغان سرحد پر آمدورفت سہل بنانے کی بھی درخواست کی۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ ضم اضلاع کے عوام کودرپیش مشکلات کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے، قبائلی علاقوں کی پائیدار ترقی کا فیصلہ کرلیا گیاہے،انہوں نے کہاکہ گورنرہاؤس کے دروازے صوبہ بشمول ضم اضلاع کے عوام کیلئے کھول دیے گئے ہیں جس کاواحدمقصد ان کے مشکلات کے خاتمہ اور ان کیلئے آسانیاں فراہم کرنامقصودہے۔ بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مشکلات کا ذکرکرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ گذشتہ صوبائی حکومت نے ضم اضلاع سمیت صوبہ بھر میں بلدیاتی انتخابات کروائے لیکن انہیں اختیارات سے محروم رکھا جس سے مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھ گئے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بہت جلد بلدیاتی نمائندوں کو نہ صرف ان کے اختیارات منتقل ہوجائیں گے بلکہ ان کیلئے فنڈز بھی جاری کردیے جائیں گے تاکہ نچلی سطح پرہی عوامی مسائل حل ہوسکیں۔ماضی میں ضم اضلاع کے فنڈز بندوبستی اضلاع میں استعمال ہونیکی شکایات ہیں تاہم اب ایسابلکل نہیں ہونے دیاجائیگا اور وفاق و نگران صوبائی حکومت ضم اضلاع کیلئے مختص فنڈانہی علاقوں کی تعمیروترقی پرخرچ کرنے کیلئے پرعزم ہے، انہوں نے کہاکہ سابقہ دور حکومت میں صوبہ کنگال ہوا ہے اور آج تنخواہوں کے لئے بھی پیسے نہیں ہیں تاہم ان مشکلات کے باوجود نگران وزیرعلیٰ محمداعظم خان اورنگران صوبائی کابینہ عوام کو آسانیاں فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہمندضلع میں سکولوں، ڈیم اوردیگراداروں میں کلاس فور اوردیگر ملازمتوں میں مقامی آبادی کو ترجیح دی جائے گی،ہم سب کو آئین اورقانون کی پاسداری کرنی ہے،اپنے ذاتی مفادات کی بجائے ملکی مفادات کوترجیح دینی ہوگی اورملک کی تعمیروترقی، امن وامان کی بحالی کیلئے مل کر اپنا مشترکہ کردار ادا کرناہوگا۔
جرگہ میں شامل ملکان ومشران نے اُن کی معروضات سننے اور مشکلات کے حل کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی پر گورنر کاشکریہ ادا کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیاکہ تاریخ میں پہلی دفعہ انہوں نے گورنرہاؤس کو عام عوام کیلئے کھول دیاہے جس سے عوام آسانی سے اپنے مسائل ومشکلات کے حل کیلئے گورنرہاؤس آرہے ہیں جس کی مثال آج چھٹی کے دن بھی ضلع مہمندکے تمام اقوام پرمشتمل نمائندہ جرگہ کے علاوہ دیگر چھ سات وفودکے ساتھ ملاقاتیں اوران کے مسائل ومشکلات حل کرناہے۔
علاوہ ازیں سوت سے سوات بزنس اینڈمینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے 8 رکنی نمائندہ وفد نے صدر نسیم الرحمان کی سربراہی میں گورنرسے ملاقات کی۔ وفد میں سینئرنائب صدر رحمان علی، جنرل سیکرٹری حضرت علی،رحمت علی اوردیگرشامل تھے۔اس کے علاوہ پٹرولیم ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے صدر عبدالماجد کی قیادت میں نمائندہ وفد اور جوہر علی کی قیادت میں پروونشل پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفود نے بھی گورنر ہاؤس الگ الگ ملاقاتیں کیں،وفود نے گورنر کو بزنس کمیونٹی کودرپیش مسائل ومشکلات، طبی شعبہ میں پیرا میڈیکس سٹاف کی خدمات اور درپیش مسائل سے آگاہی فراہم کی، جس پر گورنرنے ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا یقین دلایا اورکہاکہ تمام شعبوں میں مسائل مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم ایمانداری سے فرائص کی انجام دہی کا صلہ ضرور ملتا ہے، زندگی کے تمام شعبوں کی بہتری حکومت و عوام کے مشترکہ تعاون سے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
Comments are closed.