وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں صوبائی حکومت نے قلیل مدت میں اہم کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور ایسے عوامی نوعیت کے اقدامات کیے گئے ہیں جو بلوچستان اور اس کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ہیں صوبائی حکومت نے ہر فیصلہ مفاد عامہ کے تناظر میں لیا ہے

 

کوئٹہ۔ 18 جولائی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں صوبائی حکومت نے قلیل مدت میں اہم کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور ایسے عوامی نوعیت کے اقدامات کیے گئے ہیں جو بلوچستان اور اس کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ہیں صوبائی حکومت نے ہر فیصلہ مفاد عامہ کے تناظر میں لیا ہے اور وفاقی سطح پر بھی صوبے کے حقوق کا بھرپور انداز میں دفاع اور تحفظ کیا ہے وزیراعلیٰ کی دانشمندانہ قیادت میں عوام دوست اقدامات کی نظیر ماضی میں نہیں ملتی کہ جب کسی بھی حکومت نے ڈیڑھ سال کے عرصہ میں اتنی اہم کامیابیاں حاصل کی ہو ں ریکوڈک مائنگ معاہدے میں صوبائی حکومت کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کیلئے ان کیمرہ بریفنگ کا اہتمام کیاگیا اور بلوچستان کابینہ کے اتفاق رائے سے ریکوڈک منصوبے کے معاہدے کی منظوری دی گئی حکومت بلوچستان کو معاہدے سے مجموعی طور پر 36فیصد سے زائد مالی فوائد حاصل ہوں گیمعاہدے میں بلوچستان کے تمام ٹیکسوں، رائیلٹی اور سی ایس آر کا تحفظ کیا گیا ہے اس منصوبے سے روزگار کے 8ہزار مواقع دستیاب ہوں گے ریکوڈک منصوبے پر 8ارب ڈالر کی ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور بغیر کسی سرمایہ کاری کے کامیابی سے حکومت بلوچستان کا ریکوڈک منصوبے میں 25فیصد حصہ ہیاسی طرح سے صوبے کے ماہی گیروں کے روزگار کیتحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے بلوچستان کے سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالنگ کا مکمل سدباب کیا گیا ہے جبکہ قومی شاہراہوں پر غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ، چیکنگ کے عمل کے دوران عوام کی عزت نفس اور احترام کا یقینی بنانا،عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں اعتماد کی بحالی جیسے عوامی و انتظامی اقدامات شامل ہیں اس کے ساتھ ساتھ بی ڈی اے اور مواصلات کے کنٹریکٹ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی،ورثہ میں ملنے والے احتجاجی دھرنوں کا بات چیت کے ذریعے حل،صوبے میں سیاسی ہم آہنگی اور افہام و تفہیم کی فضاء کا فروغ،وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ تک عام لوگوں اور سائلین کی آسان رسائی،اہم صوبائی امور کی وزیراعلیٰ سے منظوری کیلئے تیز رفتار فائل ورک،اور دیگر تمام متعلقہ امور کی بروقت اور احسن ادائیگی ہے بلوچستان کے غریب عوام کے روزگار کا تحفظ،پاک فوج کے تعاون سے پاک ایران سرحدی علاقوں میں بارڈر ٹریڈکی بحالی،پاک ایران سرحد کے چھ مزید مقامات پرٹریڈ پوائنٹس کا قیام،سرحدی علاقوں کے عوام کو تجارتی سہولتوں کی فراہمی میں اضافہ،بارڈر ٹریڈ مارکیٹوں کے قیام کا منصوبہ،بلوچستان عوامی انڈوومنٹ فنڈ میں مزید دو ارب روپے کے اضافے کی منظوری، وکلاء کی تعلیم کے انڈوومنٹ فنڈ میں 300ملین روپے کے اضافے کی منظوری،بلوچستان صحت کارڈ کے اجراء کی منظوری، جس سے صوبے کے18لاکھ خاندانوں کو ملک بھر کے ہسپتالوں میں دس لاکھ روپے تک مفت علاج و معالجہ کی سہولت میسر ہو گی اس کے علاوہ بلوچستان میں ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کا آغاز،صوبے کے کسانوں کو کسان کارڈ کا اجراء اور کسانوں کی رجسٹریشن کیلئے مطلوبہ دس کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری، زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے کسانوں کو مصدقہ بیجوں کی فراہمی اور زرعی شعبے میں ریسرچ سمیت دیگر اقدامات،دو ارب روپے کی ابتدائی لاگت سے بلوچستان سکل ڈویلپمنٹ فنڈ کا قیام،ملک کے بہترین ٹیکنیکل ٹریننگ کے اداروں میں بلوچستان کے غیر تربیت یافتہ نوجوانوں کی تربیت کا اہتمام نوجوانوں کو اہلیت اور میرٹ کی بنیاد پر روزگار کی فراہمی کیلئے شفاف بنیادوں پر بھرتی کا آغاز،مختلف صوبائی محکموں میں ہزاروں خالی آسامیوں کی تشہیر بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے اسسٹنٹ کمشنر، سیکشن آفیسر، ڈی ایس پی، تحصیلدار، نائب تحصیلدار اور سی ٹی ڈی کی ہزاروں آسامیوں پر بھرتی کاعمل گلوبل پارٹنر شپ منصوبے کے 1493 اساتذہ کی مستقلی, محکمہ صحت کے 179 میل اسٹاف نرسوں کے کنٹریکٹ میں توسیع،صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ای ٹینڈرنگ اور ای بڈنگ کا آغاز،محکمہ واسا کوواجبات کی ادائیگی کیلئے 401ملین روپے کے فنڈز کے اجراء کی منظوری،جنوبی بلوچستان ترقیاتی پیکج پر پیشرفت میں تیزی، مشترکہ مفادات کونسل میں بہتر انداز سے بلوچستان کے حقوق کا تحفظ،صوبے میں امن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں تیزی، پولیس اور لیویز کو عصر حاصر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے اقدامات، کھیرتھر کینال سے صوبے کو اس کے پورے حصے کے پانی کی فراہمی، ضلع آواران کیلئے بجلی کے منصوبوں کا آغاز، کوئٹہ چمن کراچی شاہراہ پر کام کا آغاز،لوکل کونسلز کی تنخواہوں اور غیر تنخواہوں کے فنڈز کا فوری اجراء ملازمتوں میں افراد باہم معذوری کے مختص کوٹے میں اضافہ ہرنائی زلزلے کے متاثرین کی مالی مدد،صوبائی سلیکشن فورڈ کی سفارشات پر افسران کی بروقت ترقی،سپیشل سپورٹ پروگرام میں تیزی،سول ہسپتال کوئٹہ میں ایم آر آئی مشین کی تنصیب کیلئے 25کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری، صوبے بھر میں 802 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی،سرکلر روڈ پارکنگ پلازہ کی فعالی،کوئٹہ تفتان روڈ پر زائرین کو سہولیات کی فراہمی کیلئے سروس ایریاز کے تعمیر کی منظوری،ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں بلوچستان کے طلباء کے داخلے اور رجسٹریشن کا عمل،کابینہ اجلاسوں میں اہم فیصلوں کی منظوری اور ان پر عملدرآمد،صوبائی اسمبلی سے عوامی نوعیت کے اہم بلوں کی منظوری شامل ہے یہ ایسے اقدامات ہیں جن میں صوبے کے مفاد کو ہر صورت مقدم رکھا گیا ہے وزیراعلیٰ نے صوبائی اسمبلی کی اپنی پہلی تقریرمیں عوام سے جو وعدے کیے تھے ان کو نہ صرف پورا کیا گیا ہے بلکہ تمام دیگر عوام دوست فیصلوں کو بھی عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔

Daily Askar

Comments are closed.