نگران وزیر ماہی پروری، جنگلات ،منصوبہ بندی و ماحولیات پنجاب بلال افضل نے کہا ہے کہ پنجاب میں 4ہزار ایکڑ پر جھینگا فارم بنانے کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جبکہ صوبے میں 90 لاکھ ایکڑ پر جھینگے کی افزائش کی گنجائش موجود ہے۔
اہور۔ 18 جولائی:……نگران وزیر ماہی پروری، جنگلات ،منصوبہ بندی و ماحولیات پنجاب بلال افضل نے کہا ہے کہ پنجاب میں 4ہزار ایکڑ پر جھینگا فارم بنانے کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جبکہ صوبے میں 90 لاکھ ایکڑ پر جھینگے کی افزائش کی گنجائش موجود ہے۔ وہ منگل کے روز فشریز کمپلیکس مناواں میں اسی حوالے سے منعقدہ ایک سیمینار کی صدارت کر رہے تھے یہ سیمینار صوبے میں جھینگے کی بڑے پیمانے پر افزائش کے امکانات کاجائزہ لینےکےلیے محکمہ ماہی پروری پنجاب نے منعقد کیا تھا۔ بلال افضل نے کہا کہ پنجاب حکومت جھینگے کی پیداوار میں نجی سیکٹر کو بھی شامل کرکے اسے متعدد مراعات دے گی جن میں سیڈ اور فیڈ میں سب سیڈی سمیت ہر قسم کی تکنیکی معاونت شامل ہے۔ انہوں نے محکمہ ماہی پروری کو ہدائت کی کہ عالمی معیار کو مد نظر رکھتے ہوئے موثر پالیسی تشکیل دی جائے اور موجودہ قوانین اور رولز میں خامیاں دور کی جائیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جھینگا کی افزائش کے لیے جاری پائلٹ پراجیکٹ کو جلد مکمل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھینگا فارمز کے قیام سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونگے اور غربت، بے روزگاری اور غذائی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی جبکہ اس سے منسلک متعدد مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ بلال افضل کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ بے کار پڑی زمینیں کارآمد بنا کر ملکی معیشت کی مضبوطی میں اہم کردار اداکرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جھینگا اہم غذائی ضرورت پوری کرنے میں بہت معاون ہے اور اس کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔ صوبائی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ مچھلی کی مارکیٹنگ اور برآمد کے لیے فش انڈسٹری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے ایکوا کلچر کو پنجاب میں ایگری کلچر کااہم جزو بنائیں گے۔ بلال افضل نے محکمہ کو لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں عالمی معیار کی مچھلی منڈی کے قیام کے لیے فزیبلٹی رپورٹ تیار کر نے کی ہدائت کی۔
سیمینار میں ڈی جی فشریز سکندر حیات اور دیگر افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ للہ ضلع جہلم اور راجن پور میں جھینگے کی ہیچریاں قائم کی جا رہی ہیں اور اس انڈسٹری میں نجی سیکٹر کی موثر شمولیت کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ اس موقع پر نجی فش فارمرز نے انڈسٹری کے مسائل بیان کیے اور متعدد تجاویز بھی دیں۔
****
Comments are closed.