صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان کی پوری کاروباری، صنعتی اورتاجر برادری بالعموم اور صوبہ سندھ کی تاجر برادری بلخصوص گہری تشویش میں مبتلا، حیران اور برہم ہے کہ سندھ کی نگراں کابینہ کے سب سے اہم پورٹ فولیو یعنی وزارت خزانہ میں اچانک تبدیلی کر دی گئی ہے اور محمد یونس ڈھاگا جیسی انتہائی قابل، تجربہ کار اور موزوں ترین شخصیت کو ہٹادیا گیا ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ یونس ڈھاگا کا کیریئر اکنامک مینجمنٹ کے حوالے سے چار اعلی ترین وفاقی وزارتوں کے سیکرٹری کے طور پر بے عیب، منصفانہ، شفاف اور کامیاب رہا ہے؛ جن میں وزارت خزانہ،وزارت تجا رت، واٹر اینڈ پاور اور ہاؤسنگ اینڈ ورکس جیسی اہم وزارتیں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ان کا تقرر کا اعلان سندھ کے نگراں صوبائی وزیر خزانہ کے طور پرکیا گیا تو تمام تاجر برادری نے اپنی خوشی و اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدرمحمد سلیمان چاؤلہ نے واضح کیا کہ یونس ڈھاگا کی تقرری سے تا جر برادری پرامید تھی؛ کیونکہ وہ اس عہدے کے لیے موزوں ترین انتخاب تھے اور وہ معاشی انتظام و انصرام سے بخوبی واقف ہیں۔ساتھ ہی ساتھ وہ حکومتی اصلاحات؛ صاف ستھری ساکھ؛ سیاست سے دور اور لیڈر شپ و منصوبہ بندی کی مہارت کا ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ رکھتے ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں ناصر حیات مگوں نے زور دیا کہ جس طرح یونس ڈھاگا کو ہٹایا گیا اس سے صوبائی معیشت کو نقصان پہنچے گا؛ کیونکہ وہ ایک کام کرنے والے انسان ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ملک کی بہتری کے لیے ڈیلیور کیا ہے اور ان کا طویل کیریئر بے داغ رہا ہے؛جو کہ پاکستان جیسے ملک میں کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بطور صدر ایپکس باڈی یونس ڈھاگا کو سندھ کے نگراں وزیر خزانہ کے طور پر فوری بحال کرنے اور وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کے وزیر کے طور پر بھی دوبارہ تقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام طبقات میں اچھی شہرت رکھتے ہیں اور ہمیں کسی ایسے شخص کی ضرورت ہے کہ جو معاشی نظام پر مکمل گرفت، مہارت اورتجربہ رکھتا ہو۔
Comments are closed.