سیکرٹری محکمہ زراعت سہیل الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کادار و مدار و انحصار شعبہ زراعت پر منحصر ہے

پشین: سیکرٹری محکمہ زراعت سہیل الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کادار و مدار و انحصار شعبہ زراعت پر منحصر ہے یہ شعبہ ملک کی مجموعی قومی زرعی پیداوار میں 24 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور تقریبا 50 فیصد افرادی قوت کو ملازمت فراہم کرتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع پشین کے دورہ پر محکمہ زراعت کے ضلعی دفتر،نئی زیر تعمیر میوہ جات وسبزی منڈی،انگور کے تجرباتی فارم،کولڈ اسٹوریج،سولر بوروں،تالابوں،واٹر چینلوں سمیت مارکیٹ کمیٹی کے دفتر کا معائنہ کرنے کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیااس موقع پر ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر)جمیل احمد،ڈائریکٹر جنرل زراعت بشیر آغا،ڈائریکٹر مارکیٹنگ منیر کاسی،ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ فیض اللہ شاہ اور نصیب اللہ تارن بھی ان کے ہمراہ تھے سیکرٹری زراعت نے کہا کہ زراعت پاکستانی اور صوبائی معیشت کا سب سے بڑا شعبہ رہا ہے کیونکہ پاکستان کی کل قابل کاشت اراضی 55 ملین ہیکڑ ہے اور صرف 21 ملین ہیکڑ اراضی قابل کاشت ہے جس کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ معاشی استحکام شعبہ زراعت کی ترقی سے وابستہ ہے اور صبح کی مجموعی اقتصادی وہ معاشی ترقی کا انحصار بھی اس شعبہ کی کارکردگی میں پنہاں ہے انہوں نے کہا کہ جدید زرعی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے فصلوں کی پیداوار میں اضافے سے معیشت پر ہونے والے مثبت اثرات ملکی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں جبکہ صوبائی و ضلعی سطح پر جدید زرعی طریقوں اور ٹیکنالوجی کو اپنانے سے پیداوار میں اضافہ،بہتر معیار کی پیداوار اور لاگت میں کمی واقع ہو سکتی ہے اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر فیض اللہ شاہ نے تفصیلی بریفنگ دی جبکہ اس دوران ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈجمیل احمد نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی ابادی کی اکثریت بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر اس شعبے سے منسلک ہیں یہ دیہی اور شہری آبادی کو خوراک مہیا کرتا ہے اس کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے منصوبہ سازی اور پالیسی ساز زرعی منصوبوں کے قابل اعتماد رقبہ اور پیداوار کے اعداد و شمار کو بڑھایا جا سکتا ہے۔سیکرٹری سہیل الرحمان بلوچ نے محکمہ زراعت کے ضلعی آفیسران کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی و صوبائی سطح پر معاشی ترقی میں زراعت کا کردار اہمیت کا حامل ہے اور یہ معیشت کے استحکام میں ریڑھ کی ہڈی ہے تا ہم زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے صوبائی حکومت چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی مدد کرنے اور چھوٹے پیمانے پر جدید ٹیکنالوجی کو فروخت دینے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جس کے ثمرات سے ضلعی کسانوں کو مستقل بنیادوں پر مستفید کیا جا سکے گا۔

Web Desk

Comments are closed.