پنجاب حکومت کا کھاد کی گرانفروشی کی روک تھام کیلئے سخت انتظامی اقدامات کا فیصلہ
یوریا کی مقررہ قیمت پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو 24گھنٹے کی ڈیڈ لائن، چیف سیکرٹری کی تمام عملہ فیلڈ میں متحرک کرنے کی ہدایت حکومت کھاد پر سبسڈی کسانوں کیلئے دے رہی ہے، نا جائز منافع کمانے کیلئے نہیں، اجلاس سے خطاب رواں ماہ گرانفروشی پر76مقدمات درج، 36ڈیلر گرفتار، 17ہزار آٹھ سو کھاد کی بوریاں ضبط کی گئیں۔ سیکرٹری زراعت کی بریفنگ
لاہور18دسمبر (نمائندہ عسکر):صوبہ میں کھاد کی گرانفروشی کی روک تھام کیلئے سخت انتظامی اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے ڈپٹی کمشنرز کو یوریا کی مقررہ قیمت پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے 24گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
سول سیکرٹریٹ میں ڈپٹی کمشنرز کے ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ کھاد کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ تمام عملہ فیلڈ میں متحرک کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کھاد پر سبسڈی کسانوں کیلئے دے رہی ہے، نا جائز منافع کمانے کیلئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھاد کی گرانفروشی کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے کی حکومتی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ کھاد کی قیمتوں اور دستیابی کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا اور کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کر کے کسی کو کاشتکاروں کا استحصال نہیں کرنے دینگے۔انہوں نے کہا کہ کھاد کی گرانفروشی اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث ڈیلروں کیساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
سیکرٹری زراعت نے اجلاس کو کھاد کی قیمتوں، طلب اور رسد بارے بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ کھاد کی گرانفروشی پر76مقدمات کا اندراج، 36ڈیلروں کو گرفتار، 17ہزار آٹھ سو کھاد کی بوریاں ضبط اور 90لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
Comments are closed.