وزیرِ اطلاعات و ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن کہا ہے کہ سندھ میں آج بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ میئر کراچی کی حلف برداری کے بعد اختتام پذیر ہوجائے گا اور کراچی کی بلدیاتی انتظامیہ فعال ہو جائے گی۔

کراچی۔ 19جون 2023ء
وزیرِ اطلاعات و ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن کہا ہے کہ سندھ میں آج بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ میئر کراچی کی حلف برداری کے بعد اختتام پذیر ہوجائے گا اور کراچی کی بلدیاتی انتظامیہ فعال ہو جائے گی۔
آرکائیوز کمپلیکس کلفٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت سابق صدر آصف علی زرداری صاحب اور چیئرمین پیپلز پارٹی محترم بلاول بھٹو زرداری کی واضح ہدایات ہیں کہ عوام کی بہترین خدمت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک جماعت ہماری بلاوجہ مخالفت کررہی یے کیونکہ فتنہ فساد ان کی تاریخ ہے، جماعتِ اسلامی کو چاہئے کہ شکست کو تسلیم کرے اور مل کر کام کرے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہماری پارٹی کی لیڈر شپ کی ہدایات ہیں کہ سب کے ساتھ مل کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کی وجہ سے آپ کو نشستیں ملیں ورنہ آپ بہت بری طرح ہارتے۔
پولیو مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیو جیسے موذی مرض سے اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لئے پولیو کے قطرے لازمی پلوائیں۔ انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ پولیو مہم میں حکومت کا بھر پور ساتھ دے اور عوام کو پولیو کے قطروں کی افادیت سے آگاہ کریں، سندھ حکومت پولیو کے حوالے سے آگاہی مہم فعال طریقے سے چلاتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا سے گذارش ہے کہ پولیو پر ٹاک شوز اور آگاہی مہم کو تیز کریں اور اس پر پروگرام بڑھائیں تاکہ لوگ پولیو مہم میں بھرپور حصہ لیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج ایک خبر دیکھی ہے کہ وزیر اعظم صاحب نے سندھ کے سیلاب زدگان کے لئے 25 ارب روپے خصوصی فنڈز میں دیئے ہیں اگر یہ خبر درست ہے تو ہم اس کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں، پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہر فورم پر سیلاب زدگان کی مدد کے لئے آواز بلند کی ہے، وزیر اعظم سے گذارش ہے کہ سندھ کے دوروں میں سندھ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی ہدایات دیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز احسن اقبال صاحب نے جو بات کی ہے اس پر عرض ہے کہ احسن اقبال صاحب ہمارے لئے قابلِ احترام ہیں۔ لیکن یہ نامناسب ہے کہ جو بات صرف اجلاس کے اندر تک محدود رہنی چاہئے اسے اجلاس کے باہر بیان کیا جائے، اس طرح کی بات نامناسب ہے۔
وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیلاب کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے سندھ کے دوروں کو سندھ حکومت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں سندھ کے ساتھ سب سے زیادہ نانصافی ہوئی، تاہم، جب پی ڈی ایم کی حکومت بنی تو ہم نے وزیر اعظم پاکستان سے اس زیادتی کے ازالے کی درخواست کی چنانچہ سندھ کی آبپاشی اور سڑکوں کی اسکیموں کو شامل کرنے کا وعدہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ سب سے زیادہ ٹیکس اور گیس فراہم کرتا ہے، تھر کول سے بجلی ہم مہیا کررہے ہیں لیکن سندھ سے کئے گئے وعدوں کا ایفا نہ ہونا انصاف کے مطابق نہیں ہے، سندھ کے مطالبے پر آبپاشی اور روڈس سیکٹر کی اسکیمیں رکھیں گئیں لیکن پیسے نہیں رکھے گئے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا کے ذریعے ملنے والی سندھ کے سیلاب زدگان کی امدادی رقم کی خبر درست ہے تو ہم وزیرِ اعظم اور وفاقی حکومت کے شکر گذار ہیں مگر یہ خبر اگر پہلے ہمیں دی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا، ہماری لیڈر شپ الائنس کو اچھی طرح سے چلانا چاہتی ہے، لیکن دوسرے اور تیسرے مرحلے کی لیڈر شپ سے تیز بیانات آنا مناسب نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہماری لیڈر شپ کا وژن الائنس میں ساتھ چلنے کا ہے، لیکن اگر شکایت ہوگی تو قاعدے میں رہ کر شکایت کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری ایم کیو ایم ، مسلم لیگ سمیت سب جماعتوں سے دوستی ہے جماعت اسلامی سے بھی ہماری کوئی لڑائی نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سراج الحق ایک معزز بزرگ ہیں، پیپلز پارٹی کسی قسم کی زور زبردستی پر یقین نہیں رکھتی، سندھ حکومت تمام ٹاؤنز کو مکمل اختیارات دے گی، خدمت کا موقع سب کو دیا جائے گا، سب مل کر شہر کی خدمت کریں۔
انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی کبھی کسی جمہوری دور میں اقتدار میں نہیں آئی۔ سراج الحق صاحب مشرف دور میں ایک صوبے کے وزیرِ خزانہ تھے وہ بھی جمہوری دور نہیں تھا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو قانون کے مطابق اسمبلی اجلاس میں لایا جائے گا۔

Daily Askar

Comments are closed.