شانگلہ 19 دسمبر(آفتاب حسین): شانگلہ کے تین صوبائی اور ایک قومی حلقوں کے امیدواران آج 20 دسمبر سے 22 دسمبر تک کاغذات جمع کریں گے۔ قومی اسمبلی کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شانگلہ کے دفتر الپوری، پی کے 28 شانگلہ ون کے امیدواران اسسٹنٹ کمشنر بشام کے دفتر بشام میں، پی کے 29 شانگلہ ٹو کے امیدواران اسسٹنٹ کمشنر پورن کے دفترپورن میں جبکہ پی کے30 شانگلہ تھری کے امیدواران اسسٹنٹ کمشنر الپوری کے دفتر میں اپنے کاغذات جمع کروائیں گے۔ اس وقت عوامی نیشنل پارٹی کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف،مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں نے اپنے امیدواران کو تاحال ٹکٹ جاری نہیں کیے ہیں۔ لیگی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن خیبر پختون خواہ کے صدر انجینئر امیر مقام شانگلہ کے حلقے پی کے 30 شانگلہ تری سے انتخابات لڑیں گے جبکہ تحریک انصاف کے رہنما ء سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی پی کے 28 شانگلہ ون سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے۔ اس سے پہلے عوامی نیشنل پارٹی نے ایک قومی اور تین صوبائی حلقوں کے لیے اپنے امیدواران کا اعلان کیا ہے جس میں متوکل خان ایڈوکیٹ شانگلہ پی کے 30 شانگلہ تھری سے امیدوار ہوں گے اسی طرح پی کے 28 الطاف حسین اور پورن کے حلقے پی کے شانگلہ 29 شانگلہ ٹو سے فیصل زیب اے ایم پی کے امیدواران ہوں گے جبکہ قومی اسمبلی کے امیدوار اورنگزیب ہوں گے۔ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ کے رہنما شدید کشمکش میں ہیں اور تاحال ٹکٹوں کی تقسیم نہ ہونا اس بات کی واضح ثبوت ہے تا ہم پی ٹی ائی ذرائے نے دعوی کیا ہے کہ بابا شانگلہ بزرگ سیاستدان الحاج سدفرین خان انہی کے امیدوار ہوں گے جبکہ ان کے فرزند تحصیل چیئرمین بشام سدید الرحمن شانگلہ کے تیسرے صوبائی حلقہ پی کے 30 شانگلہ تھری سے آمیر مقام کے مقابلے میں الیکشن لڑیں گے۔ پی ٹی ائی نے شانگلہ کے دوسرے صوبائی حلقے پی کے 29 شانگلہ ٹو سے الحاج عبدالمنیم کو نامزد کیا ہے تاہم ان تمام کو تا حال کوئی ٹکٹ جاری نہیں ہو سکا۔
Comments are closed.