اسلام آباد۔19دسمبر (نمائندہ عسکر): وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن سید جمال شاہ کی سرپرستی میں، پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) کے بصری آرٹس ڈویژن نے قومی فنون لطیفہ میں دو ہفتے کی خطاطی ورکشاپ کا آغاز کیا ہے۔ ورکشاپ وزارت قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن اور مذہبی تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے۔
ورکشاپ کا افتتاح نگراں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن جمال شاہ اور نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے کیا جبکہ اس موقع پر سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن حمیرا احمد، ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے ایم ایوب جمالی سمیت دیگر اہم حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر جمال شاہ نے نوجوانوں، خاص طور پر وفاق المدارس میں داخلہ لینے والوں میں ثقافتی قدردانی اور فنکارانہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے اپنے دلی عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ورکشاپ ایک جامع پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہوئے طلباء کو خطاطی کے بھرپور ورثے کو جاننے کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک قابل قدر آرٹ فارم ہے جس کی جڑیں پاکستان کی ثقافت میں گہری ہیں۔
وزیر ثقافت جمال شاہ نے روشنی ڈالی کہ کس طرح خطاطی نظم و ضبط اور جمالیاتی اظہار کی اقدار پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تربیت آرٹ کی روایتی شکلوں کو پروان چڑھاتے ہوئے طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو بہتر بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی میں مہارت حاصل کرنے سے نہ صرف ثقافتی ورثہ محفوظ رہتا ہے بلکہ اس سے قیمتی ہنر بھی حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہارتیں ان طالب علموں کے لئے ایک بنیاد کے طور پر کام کریں گی، ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی میں مدد کریں گی، ان کی ثقافتی جڑوں کے بارے میں سمجھ کو فروغ دیں گی اور مستقبل میں مختلف فنکارانہ اور پیشہ ورانہ مواقوں کے لیے ممکنہ طور پر دروازے کھولیں گی۔
نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے وفاقی دارالحکومت میں اس ورکشاپ کے انعقاد پر جمال شاہ، سیکرٹری ثقافت حمیرا احمد اور ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے ایم ایوب جمالی کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستان میں تمام مدارس کے نصاب میں خطاطی کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ منگل سے شروع ہونے والی ورکشاپ کو پی این سی اے نے خاص طور پر وفاق المدارس کے ساتھ رجسٹرڈ طلباء میں فنی ترقی اور ورثے کے تحفظ کو فروغ دینے کیلئے ایک تخلیقی مشق کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ورکشاپ آئندہ دو ہفتے تک جاری رہے گی جس میں شرکاء اپنے آپ کو مختلف خطاطی کے انداز، تکنیک، اور تاریخی سیاق و سباق میں ایک باریک بینی سے ترتیب شدہ نصاب کے ذریعے تربیت حاصل کریں گے۔ ممتاز سینئر خطاط ناصر خان سیماب، جو متنوع خطاطی کے اسلوب اور غیر معمولی رہنمائی کے لئے معروف ہیں، کی طرف سے منعقد کی گئی یہ ورکشاپ بہت سے خطاطی کی شکلوں سے متعلق تربیت اور نمائش فراہم کرے گی۔ بصری آرٹس ڈویژن پوری ورکشاپ میں ضروری آلات اور مواد کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
مزید برآں شرکاء کو ورکشاپ کے اختتام پر سرٹیفکیٹ دئیے جائیں گے جبکہ جنوری میں ورکشاپ کی تکمیل کے بعد، ایک ہفتہ طویل نمائش ہوگی جس میں شرکاء کے تخلیق کردہ متاثر کن کاموں کی نمائش ہوگی۔ یہ نمائش ان کی کامیابیوں اور فنکارانہ کوششوں کو منانے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔ سرٹیفکیٹ ایوارڈ کی تقریب کی صدارت قومی ورثہ اور ثقافت ڈویژن کے نگران وزیر جمال شاہ کریں گے اور شرکاء کو ان کی لگن اور کارناموں کے لئے اعزاز سے نوازیں گے۔
Comments are closed.