امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان کا معروف امریکی تھنک ٹینک میں “ایمبیسیڈر سیریز” فورم سے خطاب
امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان کا معروف امریکی تھنک ٹینک میں “ایمبیسیڈر سیریز” فورم سے خطاب
امریکی ماہرین، سفارت کاروں اور رائےعامہ استوار کرنے والے رہنماؤں سے بات چیت، پاک امریکہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی موضوعات پر تبادلہ خیال
واشنگٹن، 19 جون، 2023:
امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے معروف امریکی تھنک ٹینک مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں امریکی ماہرین، سفارت کاروں، رائے عامہ کے رہنماؤں اور امریکی تھنک ٹینک کمیونٹی کے اراکین کے ایک منتخب گروپ سے خطاب کیا۔ انہوں نے پاک امریکہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور اور ان تبدیلیوں کے علاقائی امن اور استحکام پر اثرات کے حوالے سے خطاب کیا۔
یہ تقریب مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے شروع کردہ ایک نئے اقدام “ایمبیسیڈر سیریز” کے سلسلے میں منعقد ہوئی جس میں مختلف ممالک کے سفراء کو اپنے ممالک، حکومتوں اور معاشروں سے متعلق مسائل اور چیلنجوں خصوصاً ایسے معاملات جن کا مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء سے تعلق ہوتا ہے پر آف دی ریکارڈ گول میز گفتگو کے مدعو کیا جائے گا۔
اس اعلیٰ سطح کی تقریب میں یو ایس آئی پی، ہڈسن انسٹی ٹیوٹ، کونسل آن فارن ریلیشنز، اٹلانٹک کونسل، اسٹیمسن سینٹر، سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز، جانز ہاپکنز اسکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز، یونیورسٹی آف ڈیلاویئر، نیویارک یونیورسٹی ، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، سیرا نیواڈا کارپوریشن، سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی، کانگریشنل ریسرچ سروس، صدر امریکن اکیڈمی آف ڈپلومیسی اور دیگر نمائندگان نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پاکستان اور تیونس میں تعینات سابق امریکی سفراء اور دیگر سینئر سفارت کار بھی موجود تھے۔
سفیر پاکستان نے شرکاء کو پاکستان کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا جس کے بعد سوال جواب کا سیشن ہوا۔
مسعود خان نے اپنی ٹویٹ میں صدر مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ پال سیلم اور صدر برائن کیٹولس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے معروف ماہرین، سفارت کاروں اور رائے عامہ کے رہنماؤں کو مدعو کیا۔ انہوں نے سفیر جیرالڈ فیئرسٹین (ریٹائرڈ) کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے شاندار مہارت اور احسن طریقے سے تقریب کی نظامت کے فرائض سرانجام دیے۔
مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ امریکہ میں مشرق وسطیٰ کے حوالے سے ایک سرفہرست ادارہ ہے اور اسے عالمی سطح پر تھنک ٹینکس کے پہلے ایک فیصد اداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
Comments are closed.