سمندر پار پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں: مسعود خان
سمندر پار پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں: مسعود خان
معاشی طاقت کے طور پر پاکستان کے عروج کا خاکہ سامنے آ رہا ہے: مسعود خان
ہیوسٹن، 19 جولائی، 2023:
امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے پاکستانی نژاد امریکیوں پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ملک میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے نوجوانوں، معیشت میں نئے شعبوں کی ترقی اور خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت کی بدولت پاکستان میں معاشی اور ڈیجیٹل انقلاب آ رہا ہے۔
ملک میں موجود قدرتی وسائل اور معیشت کے متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان ایک خزانہ ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں انٹرنیشنل اکیڈمی آف لیٹرز یو ایس اے کے زیر اہتمام ڈپلومیسی فار ڈویلپمنٹ پر کانفرنس کے دوران ”پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع“ کے موضوع پر ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے زور دیا کہ سرمایہ کاروں کے لیے یہ مناسب وقت ہے کہ وہ اپنی اضافی صلاحیت کو پاکستان میں لائیں اور منافع بخش مواقعوں سے مستفید ہوں۔
سرمایہ کاری کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے پینل میں ممتاز کاروباری شخصیات ریاض صدیقی، شہزاد بشیر اور محمد شفیق احمد شامل تھے۔ ٹیکساس سٹیٹ اسمبلی کے پاکستانی نژاد رکن سلمان لالانی نے افتتاحی کلمات کہے جس کے بعد پینلسٹ کے درمیان معتدل بات چیت ہوئی۔
پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور الزبتھ ہورسٹ، سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر حکام، ہیوسٹن میں پاکستان کے قونصل جنرل محمد آفتاب چوہدری، کمیونٹی رہنماؤں، تاجروں اور کاروباری برادری کے اراکین نے سیشن کے دوران شرکت کی۔
شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مادر وطن کی تعمیر و ترقی میں سمندر پار پاکستانیوں کو ایک فعال شراکت دار بننے کی ضرورت ہے۔شرکاء نے کہا کہ حالیہ دنوں میں معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے اپنے آپ کو سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر پیش کیا۔ملک میں موجود بیش قیمت قدرتی وسائل اور ملک کی 60 فیصد نوجوان آبادی پاکستان کے لیے ایک اثاثہ ہے جس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
دوران گفتگو اس امر کی نشاندہی کی گئی کہ پاکستان کی فی کس جی ڈی پی میں تیزی سے اضافہ کرنے کی ضرورت ہے جو سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی طرف سے سرمایہ کاری بڑھانے سے ہی ممکن ہوگی۔
پینلسٹس کی رائے میں درآمدی متبادل پر توجہ مرکوز کرنے اور مقامی مینوفیکچررز کو مناسب مراعات دینے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔
سفیر پاکستان نے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے قیمتی تجاویز دینے پر پینلسٹس کا شکریہ ادا کیا۔
ملک کی نوجوان آبادی اور ان کی صلاحیتوں کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ ملک میں ہنر مند افرادی قوت کی کمی کے تاثر کے برعکس آج پاکستان کا نوجوان دنیا کی معروف یونیورسٹیوں کے جدید ترین علم اور مہارت سے آراستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 200 یونیورسٹیاں ملک کی افرادی قوت میں نئے گریجویٹس کو مسلسل شامل کر رہی ہیں۔ہماری خواتین کاروباری میدان میں آگے آ رہی ہیں۔ خواتین کی موجودگی نہ صرف سرکاری بلکہ نجی شعبے میں بھی واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہے۔
ملک میں آئی ٹی کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے بتایا کہ ملک میں اس وقت 127 ملین براڈ بینڈ صارفین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ امریکہ اور دنیا کے دیگر حصوں سے وطن واپس جاتے ہیں انہوں نے یقینا یہ محسوس کیا ہوگا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب برپا ہے۔
مسعود خان نے کہا کہ معاشی طاقت کے طور پر پاکستان کے عروج کا خاکہ سامنے آ رہا ہے۔
سفیر پاکستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امریکہ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور چین سمیت دنیا بھر میں یونی کارن کمپنیاں پاکستان میں اسٹارٹ اپ بزنس ایکو سسٹم کی معاونت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیک اسٹارٹ اپ مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے۔
پاکستانی نژاد امریکیوں کی جانب سے ملک میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ یہ سرمایہ کار میڈیکل ٹرانسکرپشن، بلنگ، ٹیلی میڈیسن، ڈیجیٹل بینکنگ، فن ٹیک جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی امریکی پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں تاہم اس سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔
سفیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ پاکستان کا سفارت خانہ اور اس کے قونصل خانے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں متعلقہ اداروں سے رابطہ کرانے اور ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔
سفیر خان نے غضنفر ہاشمی، صدر/سی ای او انٹرنیشنل اکیڈمی آف لیٹرز یو ایس اے، فیصل مومن، صدر اسماعیلی کونسل فار ساؤتھ ویسٹرن یو ایس اے، آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اور دیگر منتظمین کا کانفرنس اور سیشن کا اہتمام کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Comments are closed.