اسلام آباد 20 دسمبر (نمائندہ عسکر): ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے جعلی ڈگری پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سابق سی ای او شیخ اختر حسین کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم نے پی ایچ ڈی کی جعلی ڈگری پر ملازمت حاصل کی تھی۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم شیخ اختر حسین نے پی ایچ ڈی کی جعلی ڈگری پر 2018 اور 2019 کے دوران بطور سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں خدمات سرانجام دیں۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن اسلام آباد سرکل کے ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کی ہدایات پر ایف آئی اے ٹیم نےضمانت قبل از گرفتاری خارج ہونے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سابق سی ای او شیخ اختر حسین کو گرفتار کر لیاہے۔ایس ایچ او اینٹی کرپشن ،اسلام آباد سرکل کاشف ریاض نے ملزم سے تفتیش شروع کردی ہے۔واضح رہے کہ شیخ اختر حسین نیب کے دو مقدمات نمبر 40/2001 اور 16/2004 میں خود کو گرفتاری سے بچانے ، میگا کرپشن سے بچنے کے لئے موت کا ڈرامہ بھی رچایا تھا ۔
دیگر الزامات میں سرکاری اختیارات کا غلط استعمال، جعلی ڈگری، ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے 2001 سے جعلی ڈگری پر پی ایچ ڈی الاؤنس حاصل کرنا، 17 مارچ 2021 سے سرکاری ملازمت سے برطرفی کے بعد تنخواہیں لینا شامل ہیں۔وہ سرکاری ملازمت سے برطرفی کے بعد ایل پی آر کا 2.5 ملین روپے سے زیادہ کا لیو انکیشمنٹ الاؤنس وصول کررہا تھا ۔ان پر ادویات کی قیمتوں میں اضافے، ڈی پی سی اور مینجمنٹ کورسز کے بغیر افسران کو ترقی دینے اور ڈریپ کے سرکاری ریکارڈ میں غبن کا بھی الزام تھا ۔ ان واقعات کی انکوائری کے لئے جوائنٹ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی ۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد افضل خان نیازی کی ہدایت پر ایف آئی اے کی ٹیم نے پہلے سے پی ایچ ڈی کی جعلی ڈگری کیس میں گرفتار ملزم سابق سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی شیخ اختر حسین کے انکشاف پر اسلام آباد میں چھاپہ مار کےجعلی ڈگری بنانے میں ملوث ملزم مرکزی کردار خرم شہزاد کیانی کو گرفتار کر لیا ہے ۔
ملزم خرم شہزاد کیانی نے خود کو جعلی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی سری لنکا کا وائس چانسلر ظاہر کیا تھا۔ملزم کے قبضے سے مذکورہ یونیورسٹی کی جعلی مہریں برآمد کر لی گئی۔ پہلے سے گرفتار ملزم شیخ اختر حسین نے جعلی ڈگری خرم شہزاد کیانی سے حاصل کر کے ڈریپ میں بطور سی ای او 2 سال نوکری کی تھی ۔ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔دوران تفتیش مزید انکشافات متوقع ہیں ۔
Comments are closed.