پاکستان نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر یاسر ایاز کا چین کا دورہ
بیجنگ ۔20دسمبر (اے پی پی): پاکستان نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (این سی اے آئی ) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر یاسر ایاز نے چین کا دو ہفتے کا دورہ کیا ہے جہاں وہ چین کے ممتاز تعلیمی اداروں میں گئے اور مصنوعی ذہانت (اے آئی ) میں پاک چین تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لیے کانفرنسوں میں شرکت کی ۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شنگھائی کے دورے کے دوران، ڈاکٹر یاسر ایاز نے ٹونگجی یونیورسٹی کے شنگھائی خود مختار ذہین بغیر پائلٹ سسٹمز سائنس سینٹر میں ’’مصنوعی ذہانت کے ساتھ مستقبل کی تبدیلی‘‘کے عنوان سے ایک تعلیمی پریزنٹیشن پیش کی اور مرکز اور این سی اے آئی کے درمیان صنعت اور اکیڈمی کے انضمام پر تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے
جس کی رو سے مشترکہ تکنیکی تحقیق اور ہنر کی تربیت میں مزید باہمی تعاون قائم کیا گیا۔چائنا یونیورسٹی آف مائننگ اینڈ ٹیکنالوجی (بیجنگ) میں، یاسر ایاز نےاین سی اے آئی کی اہم تحقیقی پیشرفت متعارف کرائی، جس میں صحت کی دیکھ بھال، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، کراؤڈ مانیٹرنگ، گاڑیوں کی شناخت کے نظام، اور آتشیں اسلحہ کا پتہ لگانے کے نظام میںاے آئی کی ایپلی کیشنز شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق انٹرایکٹو سیشن کے دوران، اےآئی فیلڈ جیسے کہ ماڈلز، آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس (اے جی آئی) اور توانائی اور کان کنی کے شعبوں میں اے آئی کی اختراعی ایپلی کیشنز بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے ورلڈ جی فائیو کانفرنس اور 5 جی فائیو اور انٹیلیجنٹ مائننگ فورم میں شرکت کے دوران چائنا یونیورسٹی آف مائننگ اینڈ ٹیکنالوجی (بیجنگ) کی طرف سے سینسر پر مبنی مربوط مائننگ سیفٹی مانیٹرنگ پروڈکٹ کا باضابطہ آغاز بھی دیکھا۔شیامین میں اعلیٰ تعلیم کے بین الاقوامی فورم کے 2023 کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے، ڈاکٹر یاسر ایاز اور چائنہ ہائر ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر ڈو یوبو نے مختلف موضوعات پر گہرائی سے بات چیت کی، جن میں ڈیجیٹل دور، صنعت اور اکیڈمی میں اے آئی کا انضمام، اور بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کا تعاون اور اعلیٰ تعلیم کی پائیدار ترقی بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر یاسر ایاز کا کہنا تھا کہ چین کے دورے کا مقصد چین اور پاکستان کے درمیان مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تعاون اور علم کے تبادلے کو مضبوط بنانا ہے۔ دستخط شدہ معاہدوں اور نتیجہ خیز بات چیت سے جدت طرازی اور اے آئی سلوشنز کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں جو دونوں ممالک کے مستقبل کو تشکیل دیں گے اور عالمی تکنیکی ترقی میں حصہ ڈالیں گے۔
Comments are closed.