ملتان۔ 20 دسمبر(نمائندہ عسکر): نامورشاعراورمعروف نظم ”چلو پھر کہانی شروع کریں“کے خالق سید حسنین اصغر تبسم طویل علالت کے بعد ملتان میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر63 برس تھی اوروہ گزشتہ دس برسوں سے صاحب فراش تھے۔ وہ معروف شاعر قمررضاشہزاد کے ماموں زاد اور معروف شاعر و ماہر تعلیم سید سہیل عابدی کے بڑے بھائی تھے۔حسنین اصغر تبسم یکم اکتوبر 1960 کو کبیروالا میں پیدا ہوئے۔گورنمنٹ ہائی سکول کبیروالا سے میٹرک کے بعدانہوں نےگورنمنٹ کالج خانیوال سےگریجویشن کی۔1980ء میں وہ پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک سےمنسلک ہوئے۔ان کی پہلی تعیناتی شجاع آباد میں ہوئی جس کے بعدان کامخدوم پورپہوڑا ں تبادلہ کردیاگیا۔
مخدوم پورمیں تعیناتی کے دوران ان پرغبن کاجھوٹا مقدمہ بنایاگیا اوراس الزام میں انہیں ملازمت سے برطرف کردیاگیا۔ وہ سال 2000 سے 2001ء تک جیل میں رہے۔اسی دوران ان پر فالج کا حملہ ہوااوران کی زبان میں لکنت پیدا ہوگئی۔ بعدازاں انہیں چلنے پھرنے میں بھی دشواریوں کاسامناہوا اوروہ صاحب فراش ہوگئے۔ حسنین اصغرتبسم کا شعری مجموعہ”چلو پھرکہانی شروع کریں“ کے نام سے شائع ہوچکا ہے۔ حسنین اصغرتبسم کو چند روزقبل فالج کا ایک اورحملہ ہوا جس کے بعد انہیں نشترہسپتال ملتان میں منتقل کردیاگیا جہاں وہ دوروزتک موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد انتقال کرگئے۔
ان کی نماز جنازہ کبیروالا میں ادا کی گئی جس میں ادیبوں،شاعروں اوراہل علاقہ کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔حسنین اصغرتبسم کے انتقال پر ملتان کے ادیبوں، شاعروں نےگہرے دکھ اورصدمے کااظہار کیا ہے۔ سخن ور فورم کے عہدیداروں رضی الدین رضی،شاکرحسین شاکر،ضیاء ثاقب بخاری، نوازش علی ندیم، وسیم ممتاز،جاوید یادنے ان کے انتقال پراے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک بہت خوبصورت شاعر سے محروم ہوگئے۔ حسنین اصغر تبسم بہت سی اذیتیں جھیلنے کے بعد اس جہان فانی سے رخصت ہوگئے۔
Comments are closed.