اسلام آباد۔21نومبر (اے پی پی):پاکستان نے گزشتہ ستمبر میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے سربراہی اجلاس میں منظور کئے گئے سیاسی اعلامیہ پر عمل درآمد کرنے پر زور دیا ہے، جس کے تحت عالمی رہنماؤں نے غربت ،بھوک اور عدم مساوات کے خاتمہ اور جامع و پرامن معاشروں کی تعمیر جن میں کوئی ترقی سے محروم نہ رہے، کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا ۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پیر کو اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی سے متعلق ان وعدوں اور کمنٹمنٹس کی سلامتی کونسل سے توثیق کی جانی چاہیے تاکہ ان کو لازمی ذمہ داریوں میں بدلا جا سکے۔
پاکستانی سفیر نے بالخصوص اس بات پر زور دیا کہ ان وعدوں کو توسیعی رعایت اور ترقیاتی مالیات کی فراہمی، غیر استعمال شدہ سپیشل ڈرائنگ رائٹس (SDRs) کو دوبارہ منظم کرنے ، قرضوں میں فوری ریلیف اور موسمیاتی کمٹمنٹس پرعمل درآمد کے لئے استعال کیا جانا چاہیے ۔مشترکہ ترقی کے ذریعے پائیدار امن کے فروغ پر سلامتی کونسل کی بحث میں حصہ لیتے ہوئےانہوں نے ترقی کے فروغ کے ساتھ تنازعات کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے امن برقرار رکھنے کے کمیشن کی کوششوں کی حمایت کی ۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اس کے باوجود کوئی بھی ترقی اس وقت تک امن نہیں لا سکتی جب لوگوں کو غیر ملکی قبضے کے ذریعے دبایا جائے اور ان کے حق خود ارادیت سے زبردستی انکار کیا جائے جس طرح آج فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہو رہا ہے۔ امن اور ترقی کے درمیان باہمی انحصار کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ گزشتہ 8 دہائیوں میں کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے، لیکن تمام لوگوں کے لیے خوشحالی کے لئے چارٹر کے وژن کو ابھی تک پورا نہیں کیا جا سکا ۔ ہم عدم مساوات کے دور میں رہتے ہیں جس میں انتہائی امیر اور انتہائی غریب افراد پیدا ہوئے ،یہ بات محسوس کرتے ہوئے کہ گزشتہ چند دہائیوں میں ہونے والی ترقیاتی پیشرفت کو روکا گیا اور اس کا رخ موڑا گیا ،
پاکستانی سفیر نے کہا کہ کووِڈ وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور بڑھتے ہوئے تنازعات کی وجہ سے150 ملین لوگ انتہائی غربت میں چلے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی غربت اور بھوک اور قدرتی وسائل کا غیر قانونی ا ستحصال ممالک کے درمیان اور ان کے اندر کشیدگیوں اور تنازعات کی بنیادی وجوہات ہیں جیساکہ ساحل خطہ اور افریقہ کے دیگر علاقوں میں ہیں، موسمیاتی تبدیلی قلیل وسائل بالخصوص پانی کے جھگڑوں کو بڑھا رہی ہے جس سےتنازعات مزید بڑھ سکتے ہیں ،بحث کا آغاز کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ جامع اور پائیدار ترقی کے بغیر کوئی بھی امن محفوظ نہیں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امن اور پائیدار، جامع ترقی کو آگے بڑھنے کے لیے ساتھ ساتھ چلنا چاہیے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک خاص طور پر کم ترقی یافتہ ممالک بحرانوں کے بڑے طوفان کی زد میں ہیں، جنہیں قرضوں کے بوجھ ،مالیات کی کمی اور مہنگائی کے مسائل کا سامنا ہے ، 85 فیصد پائیدار ترقیاتی مقاصد سے محروم ہیں، انہوں نے اس صورتحال میں بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پراور بھرپور عزم کے ساتھ کام کرے۔
Comments are closed.