کوئٹہ 21نومبر:- ماں اور بچوں کے لیے صحت مند مستقبل کے حوالے سے ایک سہ روزہ تربیتی ورکشاپ ایم این سی ایچ پروگرام، یونیسیف اور پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کی مشترکہ کوششوں سے منعقد ہوا سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کے مہمان خصوصی وزیر صحت بلوچستان ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی تھے وزیر صحت بلوچستان ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کے شرکا۶ سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ صحت مند ماں اور بچے کے لئے صنفی بنیادوں پر امتیازی سلوک کا خاتمہ ضروری ہے بلوچستان میں ماں اور بچے کی صحت سے متعلق مربوط اقدمات پر اتفاق راے سے ایک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ماں اور بچے کی صحت اور اس سے جڑے مسائل کے حل کیلئے تمام ڈویلپمنٹ پارٹنرز اور اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو بار آور بنانے کے لیے کثیر الجہتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ماں اور بچے کی صحت سے متعلق معیاری طبی سہولیات کا دائرہ کار بتدریج بڑھایا جارہا ہے حکومت بلوچستان خواتین خصوصا ماں اور بچہ کے بنیادی حقوق، تعلیم اور صحت عامہ کے حوالے سے آگاہی، علاج معالجے کی مفت اور یکسان سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے ایم این سی ایچ کی صوبائی کوارڈنیٹر ڈاکٹر گل سبین اعظم غوریزئی نے سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کے شرکا۶ سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ اس خواتین اور بچوں کے حقوق کے حوالے سے صوبائی حکومت قانون سازی کر رہی ہے ایم این سی ایچ پروگرام کے تحت صوبے کے تمام اضلاع کے ضلعی، دیہی، بنیادی، اور زچہ و بچہ اسپتالوں میں اطفال کے یونٹس اور نسواں اور زچہ و بچہ یونٹس میں طبی آلات کی فراہمی اور سہولیات کو مزید بہتر کرنے کے لئے پانچ سالہ منصوبہ بندی کی گئی ہے یہ اقدام صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کو بااختیار بنانے اور ماں اور بچے کی صحت کے نتائج کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہم یونیسیف کے انمول تعاون کے لیے شکرگزارہے ہم کمیونٹیز میں مثبت تبدیلی کا اثر پیدا کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ ہم بلوچستان میں ماؤں اور بچوں کے لیے ایک صحت مند مستقبل کی تشکیل کر رہے ہیں۔
Comments are closed.