لاہور 21 دسمبر(نمائندہ عسکر): صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ ہمیں ایم ایل ڈبلیو سکول میں کان کن ورکرز اور ان کے خاندانوں کے بہترین مفاد میں بہترین نتائج پر مبنی تعلیمی طریقہ کار متعارف کرانا چاہیے چونکہ اعلیٰ تعلیم کا معیار وقت کی ضرورت ہے جبکہ اگلا دور آئی ٹی (انفارمیشن ٹیکنالوجی) کا ہے،اس لئے MLWC اسکولوں میں بین الاقوامی معیار کے مطابق آئی ٹی کوڈنگ متعارف کروانا ہوگی۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز اپنے کیمپ آفس میں مائنز ورکرز کی فلاحی سکیموں کے فالو اپ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ کمشنر MLWC نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ MLWC کی طرف سے CNIC کی بنیاد پر کان ورکر کو ایک منفرد شناختی نمبر جاری/ تفویض کیا گیا ہے۔ اب، مستقبل میں کان کے مزدوروں کو آسانی سے ٹریک کیا جا سکتا ہے، وہ آسانی سے کسی بھی لیز پر کام کر سکتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کام کنوں کے لیے اس منفرد اقدام کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ ہر کان کن کی فیملی کی تفصیلات (FRC)کہ طرز پر بھی جمع کی جائے۔انہوں نے ایم ایل ڈبلیو سی میں بلاتاخیر ٹینڈرنگ اور ای آکشن کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کان ورکرز اور ان کے اہل خانہ کی زیر التواء ویلفیئر گرانٹس (280 کیسز) کا معاملہ پنجاب ورکر ویلفیئر فنڈ (PWWF) کے سامنے اور سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز بھی اس مسئلہ کو چیف سیکرٹری کے سامنے لیکر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیتھ گرانٹ مزدور خاندانوں کا حق ہے،اس لیے اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ مائنز ورکرز کے بچوں کے لیے تعلیمی وظیفہ کے حوالے سے جاری اسکیم کو میرٹ پالیسی کو 31.01.2024 تک مکمل کیا جائے۔ مزید برآں، طلباء کے تعلیمی ریکارڈوں کی موثر مانیٹرنگ کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ آٹومیشن کے حوالے سے جاری سکیم،E نیلامی، FMS، SMIS کو PBIT تعاون کے ساتھ 31.01.2024 سے پہلے مکمل کیا جائے ۔ ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ ایم ایل ڈبلیو سی کی آٹومیشن کلیدی حیثیت رکھتی ہے، اس لیے اس اسکیم کو بغیر کسی تاخیر کے کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کی جائیں۔
صوبائی وزیر نے گزشتہ اجلاس میں دیے گئے ٹاسک کو پورا نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ہفتے میں ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی۔ کمشنر ایم ایل ڈبلیو سی نے نشاندہی کی کہ مشترکہ ہیلپ لائن پر کام جاری ہے اور تکمیل کے قریب ہے۔صوبائ وزیر نے مشترکہ ہیلپ لائن کے کانسیپٹ پیپر/ڈرافٹ کو فوری طور پر تفصیل سے شیئر کرنے کی ہدایت کے ساتھ مائنز لیبر ویلفیئر اسکول میں ایم ایل ڈبلیو سی کان ورکرز کے طلباء/بچوں کے لیے نیوٹریشن ویلفیئر اسکیم پر کام کرنے کی بھی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر نے آرتھوپیڈک ایم ایل ڈبلیو سی کے بجائے فلاحی ہسپتالوں میں جنرل فزیشن کی خدمات حاصل کرنے پر زور دیتے ہوئے گزشتہ 10 سالوں میں ایم ایل ڈبلیو سی ہسپتالوں میں کی گئی کانی کارکنوں کی سرجریوں کا ریکارڈ شیئر کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ آرتھوپیڈک سرجن کی نشست بند کی جا سکتی ہے بلکہ اسکو مستقبل میں ختم کرکے جنرل فزیشن کی بھرتی پر توجہ مرکوز رکھی جانا بہتر ہوگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مائنز ورکرز کو ایمرجنسی میں بہترین سہولیات کے لیے متعلقہ ہسپتالوں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کان کے معذور کارکنوں کی فہرست تیار کریں (جو بارودی سرنگوں کے حادثات کے دوران جسم کے کسی حصے کو کھو چکے ہیں)۔ ان کو مصنوعی اعضاء فراہم کرنے اور ان کی بحالی کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مائنز ورکرز کے لیے معذوری گرانٹ کی شرح معذوری بہت کم ہے،ان نرخوں پر فوری طور پر نظر ثانی کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ فلاح و بہبود کے پرانے روایتی انداز کو تبدیل کرنا ہوگا۔ صوبائی وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے نئے نظریے اور کلاسیکی نقطہ نظر کو متعارف کروانا ہو گا اور کان کے کارکنوں اور ان کے خاندانوں کے بہترین مفاد میں جاری ہدایات پر تیز رفتاری سے عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔
Comments are closed.