اسلام آباد۔21دسمبر (نمائندہ عسکر): پاکستان میں تعینات ہونے والے اردن کے نئے سفیر ڈاکٹر معن خریسات نے جمعرات کو پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کی وزراتی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کامسٹیک کا دورہ کیا اور کورآرڈنیٹرل جنرل پروفیسر محمداقبال چوہدری سے ملاقات کی۔
یہاں جاری بیان کے مطابق ملاقات میں پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کامسٹیک اور اردن کے درمیان جاری باہمی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اردن کے ساتھ اب تک مختلف منصوبوں میں کامسٹیک کی جانب سے تقریباً 1.5 ملین ڈالر خرچ کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اردن میں کامسٹیک سے منسلک دو تنظیموں جن میں اسلامک اکیڈمی آف سائنسز اور پانی کے وسائل کی ترقی اور انتظام پر بین الاسلامی نیٹ ورک کے بارے میں بھی سفیر کو آگاہ کیا۔
انہوں نے این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم پنجوانی حصار واٹر انسٹیٹیوٹ میں کامسٹیک کے زیر اہتمام اردن۔پاکستان واٹر ریسورس مینجمنٹ لیبارٹری کے قیام کی تجویز دی جبکہ سائنسی تعاون اور اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے کامسٹیک اور اردن کے درمیان نوجوان سائنسدانوں کے تبادلے کا پروگرام شروع کرنے کی بھی سفارش کی۔ پروفیسر محمداقبال چوہدری نے فلسطین کے طلبہ کے لیے کامسٹیک اور ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان کی جانب سے 500 فری سکالرشپ کے بارے آگاہ کیا۔
اردن کے سفیر نے کامسٹیک کے ساتھ جاری تعاون کو برقرار رکھنے اور اسے مزید مستحکم کرنے کے لیے اردن کی جانب سے مکمل تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ سفیر نے کامسٹیک اور اردن کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی کے مستقبل میں نئے منصوبے شروع کرنے کی تجاویز پر بھی اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ اردن خطے میں ٹیکنالوجی کے لحاظ سے سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کامسٹیک کی جانب سے فلسطینی طلبہ کے لیے 500 سکالرشپ کے اقدام کو سراہا اور اردن کی جانب سے ہرممکن تعاون کی پیشکش کی۔
Comments are closed.