سرگودھا۔21دسمبر (نمائندہ عسکر): گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے یو نیورسٹی آف سرگودھا کے دسویں کانووکیشن کے افتتاحی روز 29456طلباء و طالبات کو ڈگریاں تفویض کر دیں۔ اُنہوں نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے دسویں کانووکیشن کی صدارت کرتے ہوئے 277 پوزیشن ہولڈر طلبا و طالبات اور81پی ایچ ڈی سکالرز میں میڈلز و ڈگریاں تقسیم کیں، اُن کے ہمراہ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس بھی موجود تھے۔
کانووکیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے گریجویٹس اور سکالرز کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یقینا آج کا دن طلبہ کے لئے باعثِ مسرت اور کامیابیوں سے بھر پور ہے۔ اُنہوں نے اُمید کا اظہار کیا کہ ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ اپنے منفرد تحقیقی ذہن کے ذریعے ادارے، اساتذہ اور ڈگری کے وقار میں اضافہ کریں گے۔اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اس حوالے سے خوش قسمت ہے کہ اس کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔
تعلیم و تحقیق کے میدان میں قومی و بین الاقوامی سطح پر خاص مقام حاصل کرنے پر گورنر پنجاب نے یونیورسٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تدریس میں پنجاب بھر کی جامعات میں دوسرے اور پاکستان میں تیسرے نمبر پر قرار پانا ظاہر کرتا ہے کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کا سفر درست سمت میں گامزن ہے۔
اُنہوں نے طلبہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ وطن عزیز اس وقت معاشی مسائل سے دو چار ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ جدت اور تحقیقی اصولوں کو اپناتے ہوئے طلبہ نئی ایجادات اور انکشافات کے ذریعے دُنیا بھر میں اپنی شناخت قائم کر یں اور وطن عزیز کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کریں۔
ملک کی تعمیر و ترقی میں نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس لیے طلبہ کو چاہیے کہ اپنے اساتذہ سے جو مثبت اور تعمیری سوچ اُنہوں نے سیکھی ہے اسی سوچ کے ساتھ معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن بلا امتیاز اعلیٰ تعلیم کو فروغ دے رہی ہے تاہم اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کیلئے مزید کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ خواتین بھی ہر شعبہ میں خدمات سر انجام دے کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے معیاری تحقیق کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا کہ جس سے براہ راست معاشرے بالخصوص انسانیت کو فائدہ ہو۔
چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں مختلف منصوبوں کو مکمل کر رہی ہے جس کے نتیجہ خیز نتائج سامنے آ رہے ہیں۔خاص طور پر آئی ٹی کے شعبہ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔گریجویٹ طلبہ سے مخاطب ہو کر انہوں نے کہا کہ طلبہ ڈگری لینے کے بعد گھر بیٹھنے کی بجائے معاشی و معاشرتی ترقی میں کردار ادا کریں۔ طلبہ کو چاہیے کہ اپنے تعلیمی ادارے، ماں باپ اور اساتذہ کو کبھی مت بھولیں اور بہتر انسان بن کر ان کا نام روشن کریں اور ہمیشہ پاکستان کا شہری ہونے پر فخر محسوس کریں۔
پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے گریجویٹس،ان کے والدین اساتذہ اور عزیز و اقارب کو مبارک باد دی اور تابناک روشن مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گریجویٹ طلبہ سے ملک و قوم کی امیدیں وابستہ ہیں، مجھے پوری امید ہے کہ عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ پیشہ ورانہ مہارتوں کے ذریعے نوجوان ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
وائس چانسلر نے یونیورسٹی آف سرگودھا میں جاری تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں یونیورسٹی آف سرگودھا قابل فخر تاریخ اور متنوع ثقافتی ورثے کی حامل ہے وہیں خطے کی بہترین یونیورسٹی کے طور پر اپنا مقام بنا رہی ہے۔اس وقت یونیورسٹی میں 22000 سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں اور جدید مہارتوں سے آراستہ 570 فیکلٹی ممبران میں سے 300 پی ایچ ڈی ہیں.یونیورسٹی آف سرگودھا پاکستان کی بہترین جامعات میں سے ایک ہے جو تعلیم و تحقیق کے میدان میں عالمی شہرت رکھتی ہے۔
جہاں طلبہ کو سیکھنے کا متحرک ماحول، اعلیٰ تعلیم یافتہ پیشہ ور فیکلٹی، جدید سہولیات اور تعلیم و تحقیق کے میدان میں آگے بڑھنے کے تمام تر مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی میں پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی تربیت کے ساتھ ساتھ ریسرچ،انوویشن اور کمرشلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے عالمی معیار کا حامل انکیوبیشن سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ جہاں طلبہ کے بزنس آئیڈیاز کو سینچا جاتا ہے۔
اسی طرح بین المضامین تحقیق کو فروغ دینے کیلئے انٹر ڈسپلنری پروگرامز کا جلد ہی آغاز کیا جائے گا۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ طلبہ و سکالرز کو نئے علوم تک رسائی فراہم کرنے کیلئے وزیر آغا لائبریری کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بڑھتی مانگ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کمپیوٹنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی نئی فیکلٹی متعارف کرا دی گئی ہے۔وائس چانسلر نے بتایا کہ ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نرسنگ سکول کے قیام، انٹرنیشنل طلبہ کو یونیورسٹی آف سرگودھا میں لانے کیلئے لائحہ عمل مرتب کر لیا گیا ہے، جلد ہی دیگر ممالک کے طلبہ یونیورسٹی آف سرگودھا میں تعلیم حاصل کرنے پہنچیں گے۔ انہوں نے کانووکیشن میں شرکت پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن اور چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کا شکریہ ادا کیا۔
تین روز تک جاری رہنے والے دسویں کانووکیشن میں مختلف پروگرامز کی مجموعی طور پر 29ہزار سے زائد ڈگریاں تقسیم کی جائیں گی جن میں فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سائنسز کی13326، فیکلٹی آف سائنسز کی 5638، فیکلٹی آف سوشل سائنسز کی8068، فیکلٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی851،فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی555، فیکلٹی آف ایگریکلچرکی534، فیکلٹی آف فارمیسی کی313اور فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی 171ڈگریاں شامل ہیں۔
تقریب کے دوران گورنر پنجاب نے پروفیسرڈاکٹر شاہد رسول کو بیسٹ ٹیچر کا ایوارڈ دیا۔ کانووکیشن کے دوسرے روز چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹرشاہد منیر بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوں گے اور طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کریں گے۔
کانووکیشن میں پرو وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر میاں غلام یاسین، رجسٹرار وقار احمد، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر محمد بشیر، وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان، وائس چانسلر بابا گورو نانک یونیورسٹی ننکانہ صاحب پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل، وائس چانسلر خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد مرتضیٰ، سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھاڈاکٹر اشتیاق احمد سمیت ڈگری ہولڈر طلبہ کے والدین اور مختلف شعبوں سے وابستہ سرکردہ شخصیات نے بھی شرکت کی۔
Comments are closed.