کوئٹہ 22 ستمبر:_بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جناب جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل بینچ نے زیارت موڑ ۔کچ۔ ہرنائی روڈ اور ہرنائی تا سنجاوی روڈ میں بے ضابطگی کی خلاف عبدالرحیم زیارتوال کی درخواست اور صوبہ بلوچستان کے سرکاری محکموں بالخصوص محکمہ تعلیم میں بھرتیوں میں بے ضابطگی کے حوالے سے دائر آئینی درخواستوں پر علیحدہ علیحدہ سماعت کی اور احکامات صادر کیے معزز بینچ نے عبدالرحیم زیارتوال کی جانب سے دائر آئینی درخواست سی پی نمبر1316/2019میں پراجیکٹ ڈائریکٹر جنرل مینیجر این ایچ اے اور ممبر ویسٹ زون این ایچ اے کو بذات خود عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تاکہ وہ اس بات کی وضاحت کریں کہ پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے مراسلوں کے جواب نہ دینے کی کیا وجوہات ہیں؟ معزز عدالت نے این ایچ اے کے وکیل کی جانب سے جمع کی گئی رپورٹ کو پلاننگ اینڈ کمیشن آف پاکستان کے بیانات سے متضاد ہونے کی بنا پر غیر تسلی بخش قرار دے کر رپورٹ واپس کر دی
معزز عدالت نے پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے نمائندے کو حکم دیا کہ وہ سپورٹنگ دستاویزات اور اس ضمن میں ہونے والے خط و کتابت کی کاپیوں کے ساتھ جامع رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں- معزز عدالت نے درخواست گزار بایزید خروٹی کی سیکرٹری ثانوی تعلیم و دیگر کے خلاف دائر آئینی درخواست866/2023 میں ریمارکس دیئے کہ ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ کی جانب سے شائع کیے گئے اشتہار کے بعد بعض افراد نے محکمہ تعلیم میں بھرتیوں میں بے ضابطگی کے خلاف رجسٹرار ہائی کورٹ کو اپنے حلف نامے جمع کروائے ہیں جو ریکارڈ پر دستیاب ہیں اسی طرح “ایک حلف نامہ ” محکمہ بہبود آبادی حکومت بلوچستان میں “جعلی تقرریوں اور غیر قانونی ادائیگی کی رسید” سمیت جمع کرایا گیا ہے- جبکہ بڑی تعداد میں شکایات کنندگان ان مقدمات کی ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہو رہی ہے لہذا ان حالات میں عدالت مناسب سمجھتی ہے کہ ڈائریکٹر جنرل نیب جامع انکوائری کریں اور اس ضمن میں ڈی جی پی آر کے ساتھ مل کر عوام الناس کے اطلاع کے لیے اشتہار جاری کر کے ایسے تمام افراد کو طلب کرے اور اشتہار میں خصوصی طور پر ایسے افراد کو کہا جائے کہ وہ یا تو عدالت میں پیش ہو یا ڈی جی نیب کے آفس میں آ کر غیر قانونی ادائیگیوں اور بھرتیوں کے لیے غیر قانونی مطالبات سے آگاہ کریں -ڈی جی نیب بھرتیوں خاص طور پر محکمہ تعلیم میں بھرتیوں سے متعلق شکایات کے لیے ایک علیحدہ ڈیسک کے قیام کو یقینی بنائیں اور عدالت سے مطلوبہ اور دستیاب ریکارڈ کے حصول کے لیے ایک انکوائری آفیسر تعینات کرے -معزز عدالت نے یہ حکم نامہ اور متعلقہ آرڈر شیٹس بھی ڈی جی نیب بلوچستان کو اطلاع و تعمیل کے لیے بھجوانے کا حکم دیا معزز عدالت نے ڈی جی نیب بلوچستان کو اگلی سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہو کر اس حوالے سے ابتدائی رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔
Comments are closed.