کوئٹہ 22 ستمبر 2023 : گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے پشتون کلتور ڈے کے موقع پر پوری پشتون قوم کو مبارکباد دی. اپنے ایک تہنیتی پیغام میں کہا کہ قوم اور کلتور کے درمیان ایک مضبوط باہمی رشتہ قائم ہے. کلتور یا کلچر ایک مخصوص جغرافیہ میں معاشرتی زندگی کی مجموعی رنگارنگی اور خوبصورتی کا نام ہے. کلچر دراصل اجتماعی طرز زندگی گزارنے کا نام ہے، دیرینہ روایات اور شاندار اقدار کا مجموعہ ہے. ثقافت ایک تاریخی تسلسل ہے جسکے ذریعے ہمارا ماضی اور حال جڑا ہوا ہے جس کی بنیاد پر ہم اپنے مستقبل کا رخ متعین کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ارتقاء اور ترقی کا سفر جیسے جیسے آگے بڑھتا ہے تو ماضی کی کئی چیزیں قصہ پارینہ بن جاتی ہیں. اور انسان بدلنے ہوئے نئے حالات، انسانی ضروریات اور وقت کے تقاضوں کے مطابق نئی اقدار اور اشیاء کو اختیار کرتے ہیں. چونکہ بھائی چارہ، بردباری، ترقی پسندی اور انسان دوستی قومی کلچر کی مضبوط مشترکہ قدریں ہیں جنھیں برقرار رکھنے اور انھیں جدید عہد کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی اشد ضرورت ہے. ہر قومی ثقافت کی روح اس کی مادری زبان ہے.. مادری زبان کی حقانیت ماں کی لازوال ممتا کی وجہ سے قائم و دائم ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر سے لیکر پاکستان کے 1973 کے آئین نے فراہم کیا ہے. مادری زبان صرف اظہار یا باہمی رابطے کا وسیلہ نہیں بلکہ ایک نسل سے دوسری نسل کو وراثت کے منتقلی کا طویل سلسلہ ہے۔ پشتون ثقافت اپنے اندر ایک تخلیقی قوت رکھتی ہے، پشتون زبان و تاریخ کی ترقی و ترویج میں اہل علم و سیاست کی گرانقدر خدمات ہیں. پشتون کلچر اپنے گردوپیش کے دیگر تمام اقوام کی ثقافتی اکائیوں کے ساتھ یگانگت، ہم آہنگی اور رواداری کے علمبردار ہے. تمام اہل فکر و قلم پشتون کلچر کے تعمیری اور مترقی اقدار اور روایات سے استفادہ کرتے ہوئے معاشرہ کو امن، بشر دوستی، ہم آہنگی، بھائی چارہ کی بنیاد پر آگے بڑھانے میں فعال کردار ادا کریں. دنیا ایک گلوبل ویلیج کی شکل اختیار کر چکی ہے اور مختلف زبانوں اور تہذیبوں میں ہم آہنگی اور یکجہتی کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے اور ہمیں عالمی زبان سیکھنے اور ترقی یافتہ ممالک کی جدید تحقیق و تخلیق اور سیویلائزیشنز سے بھی بھرپور استفادہ کیا جانا چاہیے.
Comments are closed.