فلسطین اور اسرائیل مذاکرات، تازہ ترین صورتحال
الجزیرہ کا کہنا ہے کہ ہمیں کچھ لیکس موصول ہوئی ہیں، جن کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے بعض عرب ممالک بالخصوص مصر اور قطر کے ساتھ رابطوں میں بڑی تیزی لائی گئی ہے تاکہ فلسطینی مـــزاحــمــت پر غـــزہ میں امداد لانے کے بہانے فوری جنگ بندی قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ سچ تو یہ ہے کہ اس جنگ بندی کی اســرائــیــل نے فوری طور پر امریکہ سے درخواست کی تھی تاکہ وہ اپنے فوجیوں اور گاڑیوں کو اس دلدل سے نکال سکے، جس میں وہ آج غــزہ کی گلیوں میں گرا ہے، جہاں اس نے گاڑیوں اور جانوں کا بھاری نقصان اٹھایا ہے۔ درجنوں گاڑیاں اور سیکڑوں صــہیــونی فوجی غـــزہ کی گلیوں میں محصور ہوگئے اور مزاحمتی گروپ گھات لگا کر ان کی واپسی کے راستے مسدود کئے بیٹھے ہیں۔ عبرانی چینلز نے آج مزاحمت کی طرف سے ان کے لیے قائم کیے گئے کئی گھاتوں میں کئی افسران اور فوجیوں کے مارے جانے کی خبریں نشر کرنا شروع کر دی ہیں! اس لئے دجال مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر اس دلدل سے نکلنا چاہتا ہے۔ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ شہید بھی اسی لئے کر رہا ہے تاکہ جانبازوں پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ حـــمـــاس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق کا کہنا ہے کہ ہم فی الحال متوقع معاہدے کی تفصیلات میں نہیں جائیں گے اور جب یہ طے پا جائے گا تو قطر کے بھائی اس کا اعلان کریں گے۔ اســرائــیــل مــزاحــمت کو توڑنے کے لیے جارحیت کی روشنی میں مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ایسا نہ ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ قابض قیدیوں کی رہائی، قابض جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ مذاکرات میں حقیقی پیش رفت ہوئی ہے اور ہم جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ ہم جو بھی معاہدہ کریں گے وہ لازمی طور پر مــزاحــمــت کی شرائط کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ “مزاحمت کی شرائط کے مطابق” یہ جملہ یاد رکھیں، ان شاء اللہ دہرایا جائےگا۔ راشد بلوچ
Comments are closed.