نگران وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت جنرل الیکشن 2024 کی تیاریوں کے حوالے سے خیبرپختونخوا کی نگران صوبائی کابینہ کا اجلاس

پشاور۔ 22 دسمبر (نمائندہ عسکر):خیبرپختونخوا کی نگران صوبائی کابینہ نے تمام سیاسی جماعتوں کو مقابلے کے لئے یکساں ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی انتخابی مہم کے دوران قواعد ضوابط (ایس او پیز) پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے علاوہ ان ایس او پیز میں صوبائی حکومت کی طرف سے دن کے اوقات میں تعین کردہ مخصوص علاقوں میں بڑے سیاسی اجتماعات کا انعقاد شامل ہے تاکہ عوامی اجتماعات کی موثر حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ ہدایات نگران صوبائی کابینہ کے اجلاس میں دی گئیں جس کی صدارت نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ نے کی۔ اجلاس میں نگران کابینہ اراکین، مشیران و معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا و متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔

نگران کابینہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس مقصد کے لیے تمام حکومتی مشینری کو متحرک کر دیا گیا ہے اور عوامی ٹیکس سے منعقد ہونے والے انتخابات میں اخراجات کے شفاف اور موثر استعمال کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

اس سے پہلے جب صوبائی نگران کابینہ کا خصوصی اجلاس شروع ہوا تو متعلقہ حکام نے کابینہ کو انتخابات کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جس میں عملے کی دستیابی اور تعیناتی، بنیادی سہولیات کی دستیابی، آئی ٹی سٹاف اور آلات کی دستیابی اور تعیناتی، معذور افراد کی سہولت کے لیے پولنگ سٹیشنوں پر سہولیات کی فراہمی وغیرہ شامل تھیں۔

حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنز، سکیورٹی کے انتظامات، سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، پولنگ عملے اور آلات کے لیے ٹرانسپورٹ کے انتظامات، سکیورٹی پلان، سیاسی اجتماعات کے لیے ایس او پیز، سیاسی اجتماعات کے لیے ہر ضلع میں مقامات کی نشاندہی بھی بریفنگ کا حصہ تھی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں جنرل انتخابات 2024 میں قومی اسمبلی کے 45 جنرل حلقوں اور صوبائی اسمبلی کی 115جنرل نشستوں کے لیے انتخابات ہوں گے جس کے لیے صوبے بھر میں 15737 پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے جن میں سے 4843 مردوں اور 4285 خواتین ووٹرز کے لیے ہوں گے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 4812 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 6581 کو حساس پولنگ سٹیشنز قرار دیا گیا ہے۔

اسی طرح 1919 پولنگ سٹیشن برفباری والے علاقوں میں واقع ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے دستیاب اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ 54.54 فیصد ووٹرز مرد ہیں جب کہ رجسٹرڈ ووٹرز میں 45.46 فیصد خواتین ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نگران وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کی جانب سے سال 2024 کے انتخابات کے انتظامات اور تیاریوں کے بارے میں پہلے ہی 8 تفصیلی اجلاس منعقد کیے جا چکے ہیں، اس کے علاوہ صوبے کی ہر تحصیل میں جلسے جلوسوں کے لئے جگہوں کا تعین کرنے اور 100 سرکاری جگہوں کی اجازت دینے کے علاوہ سیاسی سرگرمیوں کے لئے حفاظتی و دیگر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں،

اجلاس کو بتایا گیا کہ سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پاپولیشن ویلفیئر، ایکسائز، جنگلات اور سیاحت کے محکموں سے بھی اضافی سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ اسی طرح ایک ہنگامی پلان بھی تیار کر لیا گیا ہے جس کا محکمہ صحت کی طرف سے جلد نوٹیفکیشن کر دیا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پولنگ سٹیشنوں کے اندر اور باہر 11,668 سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی ضرورت ہے۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ 1280 آئی ٹی ماہرین کی نشاندہی کی گئی ہے جو خدمات فراہم کریں گے. اسی طرح سیاسی اجتماعات کے لیے سیکیورٹی گائیڈ لائنز الیکشن کمشنر، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہدایات کے مطابق متعین گئی ہیں جن میں کارنر اور پبلک میٹنگز کے لیے گائیڈ لائنز، مقامات کی نشاندہی، وقت کی پابندی، لاؤڈ اسپیکر کا مناسب استعمال، نفرت انگیز اور ہتک آمیز تقاریر سے اجتناب، تشہیری مواد چسپاں کرنے سے متعلق گائیڈ لائنز اور سیاسی قیادت کی حفاظت کے پروٹوکول شامل ہیں.

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے تیاریوں کے لیے فنڈز کی تخصیص اور خریداری کی ضرورت کے پیش نظر تمام مراحل میں شفافیت اور دستیاب وسائل کے موثر استعمال کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ نگران وزیر اعلیٰ نے خریدے گئے آلات کے لئے ایسا لائحہ عمل ترتیب دینے کی ہدایت کی کہ مستقبل میں بھی یہ آلات صوبے کے کام اسکیں۔

صوبائی نگران کابینہ نے حکومت کے خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کے مقصد کے تحت خیبر میڈیکل کالج یونیورسٹی اور ایوب میڈیکل کالج یونیورسٹی کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی اور محکمہ ہائر ایجوکیشن کو مزید ہدایت کی کہ وہ اس پروگرام کو موثر اور بروقت شروع کرنے کے لیے ضروری طریقہ کار وضع کرے۔

Web Desk

Comments are closed.