لاہور۔22دسمبر (نمائندہ عسکر):سیکرٹری/چیئرمین ریلویز سید مظہر علی شاہ کی زیر صدارت جمعہ کو ریلوے ہیڈ کوارٹر آفس میں اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز عامر علی بلوچ سمیت سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں فیول اخراجات میں کمی لانے کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ۔
چیئرمین ریلوے نے کہا کہ ریلوے نیٹ ورک کی آن لائن فیول مینجمنٹ سسٹم پر منتقلی وقت کی ضرورت ہے۔فیول کے استعمال کی ڈیجیٹل نگرانی کے لیے فیول ٹریک مینجمنٹ سسٹم متعارف کروایا جائے۔ اجلاس میں فیول سپلائی کے لئے مختلف آپشن پر غور کیا گیا اور تمام موجود آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
چیئرمین نے افسران کو ہدایت کی کہ ریلوے کالونیوں کے تمام رہائشی یونٹس میں الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے میٹر لگانے کا کام فوری مکمل کیا جائے۔ریلوے نیٹ ورک کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے عمل میں تیزی لائی جائے۔ اجلاس میں ریلوے ہیلتھ سیکٹر کی خدمات میں بہتری کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین ریلوے نے کہا کہ ریلوے ہسپتالوں کو عام پبلک کے کھولنے کے تسلسل کو جاری رکھا جائے۔25 دسمبر کو کوئٹہ کا ریلوے ہسپتال اور31 دسمبر کو پشاور کا ریلوے ہسپتال عام پبلک کے لیے کھولاجائے۔ اس موقع پر سی ایم او نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے کیرنز ہسپتال میں ملازمین اورعام پبلک کے لئے سہولت فراہم کرنے کے لئے ڈاکٹرز اور الائیڈ ہیلتھ سروسز کی شراکت داری کے حوالے سے اشتہار جاری کیا گیا ہے۔
جس کے تحت فیس شیئرنگ کی بنیاد پر 70 فیصد وزٹنگ کنسلٹنٹ اور 30 فیصد ریلوے کو حاصل ہوں گے۔چیئرمین ریلوے نے افسران سے کہا کہ ڈویژن وائز ڈیپارٹمنٹل ٹی ایل اے ملازمین کی فہرستیں تیار کی جائیں۔ نان سینشل کیٹگری اور ریڈینٹنٹ سیٹیں جو تین سال سے خالی ہیں ان کو ختم کیا جائے۔
ریلوے ریکوائرمنٹ کے مطابق ریکروٹمنٹ کو آگے بڑھایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ریلوے کے تمام بڑے ریلوے سٹیشنز پر مسافروں کیلئے ایگزیکٹو بیت الخلا جلد تیار کئے جائیں۔ اجلاس میں تھر کول پروجیکٹ کے حوالے سے زمین کے حصول کے لیے پیش رفت کا جا ئزہ بھی لیا گیا۔
Comments are closed.