لاڑکانہ ضلع کے کئی مین اور لنک روڈس دوران سیلاب مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جن کا نئے سرے سے کام شروع نہیں کروایا گیا ہے، جس کے باعث کچے خواہ پکے کے علاقوں سمیت دیگر گائوں سے آنے والے ٹوٹے پھوٹے روڈس پر سفر کرنے کے دوران سخت مشکلاتکا سامنہ کر رہے ہیں۔

 

لاڑکانہ: لاڑکانہ ضلع کے کئی مین اور لنک روڈس دوران سیلاب مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جن کا نئے سرے سے کام شروع نہیں کروایا گیا ہے، جس کے باعث کچے خواہ پکے کے علاقوں سمیت دیگر گائوں سے آنے والے ٹوٹے پھوٹے روڈس پر سفر کرنے کے دوران سخت مشکلاتکا سامنہ کر رہے ہیں۔ ان ٹوٹے پھوٹے روڈس کئی حادثے بھی پیش آچکے ہیں، سندہ حکومت اور ضؒع انتظامیہ لاڑکانہ اضلاع کے مختلف لنک روڈس کی تعمیراتی کام شروع نہٰیں کرایا ہے۔ وکیل علی مدد آریجو، اعجاز علی کلہوڑو، معشوق علی سولنگی اور دیگر نے کہا کہ مہا سیلاب کے دوران لنک روڈس مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں، روڈس میں کھڈے پڑ گئے ہیں، حکمرانوں نے ساری دنیا کو لاڑکانہ کے فٹیض اور فوٹوز دکھا کر اربوں کھربوں روپے بٹورلیے ہیں، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کی گڑہ اور قلعہ لاڑکانہ کے عوام کی کسی اقسام کی مدد نہیں کی ہے، لاڑکانہ ببے یارومددگار اور لاوارث بن گیا ہے۔

Daily Askar

Comments are closed.