کراچی: صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز میر شبیر علی بجارانی نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ مذکورہ آکشن نوٹس کارونجھر کی کٹائی کے لیئے نہیں ۔انہوں نے واضع کیا ہے کہ ان کے لیئے بھی کارونجھر اتنا ہی عزیز ہے جتنا سندھ کے دوسرے باسیوں کے لیئے ہے۔کارونجھر مائونٹین رینج کا ٹوٹل سروی ایریا 26 بلین ٹن گرینائٹ ذخائرہے جو کہ سطح زمین پر موجود ہے اور یے آکشن 10.6 بلین ٹن گرینائٹ کے لیئے ہے جو کہ سطح زمین پر موجود ہے جو کارونجھر سے 15 سے 20 کلومیٹر دور میدانی ایریا سے نکالا جائیگا۔صوبائی وزیر شبیر بجارانی مزید کہا کہ میں اس دھرتی کا بیٹا ہوں اور اپنی دھرتی کی ثقافت اور قومی ورثے کی حفاظت بخوبی جانتا ہوں۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں کان کنی کی اجازت ہے یہ کارونجھر پہاڑ کے لیے نہیں ہے جو ننگرپارکر کے قلب میں واقع ہے۔سندھ میں میدانی ایریاز میں بہت سارے منرلز موجود ہے جس کے لیئے مناسب جانچ پڑتال اور قانونی طریقہ کار کے ذریعے شفاف طریقے سے اشتہار دیا جاتا ہے۔انہوں نے واضع کیا کہ کارونجھر پہاڑ پر کسی بھی قسم کی کان کنی پر پابندی ہے۔
Comments are closed.