راولپنڈی: بینظیر بھٹو جنرل اسپتال میں خاتون سے زیادتی کے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، جس میں متاثرہ خاتون اپنے بیان ہی سے منحرف ہو گئی۔
مقدمے کی مدعیہ خاتون کے اپنے بیان سے منحرف ہونے کے بعد ملزم کی عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ اسپتال میں کوئی زیادتی نہیں ہوئی اور نہ ہی میری غیر اخلاقی ویڈیو بنی ہے۔
مدعیہ خود عدالت میں پیش ہوئی اور زیادتی یا غیر اخلاقی ویڈیو بیان کو غلط قرار دے دیا، جس کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احسن محمود ملک نے ملزم کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے اسپتال کے ملازم، ملزم فیضان سعید کو 50 ہزار روپے ضمانتی مچلکہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم شامل تفتیش ہو اور تفتیشی افسر ملزمہ و مدعیہ کا بیان ریکارڈ کرکے رپورٹ پیش کرے۔
مدعیہ خاتون کی جانب سے بیان حلفی جمع کروا دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ اور الزامات سب غلط فہمی کا نتیجہ ہیں۔
Comments are closed.