اسلام آباد: صدر عارف علوی کی فراڈ متاثرین کو 41 لاکھ روپے واپس دلانے کی ہدایت
دو نجی بینکوں کے چار صارفین کے بینک اکاؤنٹس سے جعلسازوں نے رقم نکلوا لی تھی
بینکوں نے صارفین کی رضامندی کے بغیر الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفرسہولت کو فعال کیا، صدر مملکت
بینکوں نے آن لائن فنڈ زٹرانسفر کے حوالے سے سٹیٹ بینک کے ضوابط کی تعمیل میں لاپرواہی کا مظاہرہ کیا، صدر مملکت
بینکوں نے فنڈ ٹرانسفر کے فوائد و نقصانات بارے واضح اور سادہ زبان میں صارفین کو نہیں بتایا، صدر مملکت
صارفین کی اجازت کے بغیر فنڈ ٹرانسفر سہولت کھولنے سے صارفین کو نقصان اٹھانا پڑا، صدر مملکت
بینک بدانتظامی کے مرتکب ، صارفین کا نقصان پورا کرنے کے ذمہ دار ہیں، صدر مملکت
صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف مسلم کمرشل بینک کی تین اور الائیڈ بینک کی ایک اپیل مسترد کر دی
سمیرا اللہ دتہ، افضال عباس کاظمی، فرح محمد خان، اور ڈاکٹر کنور شکیل احمد (شکایت کنندگان) کو بالترتیب 15 لاکھ ، 9 لاکھ 85 ہزار ، 9 لاکھ 60 ہزار اور 5 لاکھ 98 ہزار روپے کا نقصان ہوا ، تفصیلات
ڈاکٹر کنور کو ہیلپ لائن سے مشابہہ نمبر سے کال موصول ہوئی ، کالر نے ذاتی بینکنگ معلومات طلب کیں
بینکنگ معلومات شیئر کرنے کے بعد اکاؤنٹ سے 598,000 روپے منتقل کیے گئے
ذاتی تفصیلات شیئر نہ کرنے کے باوجود سمیرا، افضل اور فرح کے بینک اکاؤنٹس سے بھاری رقوم غائب کی گئیں
صارفین نے رقم واپسی کے لیے الگ الگ بینکوں سے رجوع کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا
بعد ازاں ، صارفین نے بینکنگ محتسب کو شکایات درج کرائیں جس نے بینکوں کو رقوم واپس کرنے کا حکم دیا
بینکوں نے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف صدر مملکت کو درخواستیں دائر کیں
شکایت کنندگان نے متعلقہ بینکوں سے فنڈ ٹرانسفر سہولت کھولنے کی درخواست نہیں کی ، صدر مملکت کا مشاہدہ
بینکوں نے دھوکہ دہی کا خطرے کم کرنے کیلئے مناسب نظام اور کنٹرول نہیں لگائے ، صدر مملکت
جعلسازوں نے بینکوں کے کمزور نظام اور کنٹرول کا فائدہ اٹھایا ، صدر مملکت
جعل ساز خود کو بینکوں کے ساتھ رجسٹر کروانے ، متنازعہ لین دین کرنے میں کامیاب ہو گئے، صدر مملکت
آن لائن لین دین کیلئے نئے آلات کو بینکوں میں جعلی لین دین سے چند دن پہلے ہی رجسٹر کیا گیا، صدر مملکت
بینکوں نے فنڈ ٹرانسفر سہولت کے حوالے سے سٹیٹ بینک کے قواعد و ضوابط کی تعمیل نہیں کی، صدر مملکت
صارفین کو آسان زبان میں تحریری طور پرسہولت کے فوائد اور نقصانات سے آگاہ نہیں کیا گیا، صدر مملکت
بینکوں کا موقف کہ لین دین میں پاسورڈ استعمال ہوئے اور یہ صارفین کی رضامندی ہے ، مضحکہ خیز ہے ، صدر مملکت
پہلا مرحلہ فنڈ ٹرانسفر سہولت کھولنے کیلئے صارف کی رضامندی حاصل کرنا ہے ، صدر مملکت
دوسرا مرحلہ لین دین سے پہلے صارف کی سیکیورٹی کیلئے تصدیق کرنا ہے ، صدر مملکت
بینک دو الگ الگ مراحل کو ایک دوسرے کے ساتھ ملا رہے ہیں، صدر مملکت
اگر ای ایف ٹی چینل کو رضامندی کے بغیر نہ کھولا جاتا تو صارفین مالی نقصان سے بچ سکتے تھے، صدر مملکت
بینک اپنی قانونی ذمہ داری کو ادا کرنے میں ناکام رہے، بینکوں نے بدانتظامی کی ، صدر مملکت
صدر مملکت نے بینکوں کی اپیل مسترد کردی ، متاثرہ صارفین کو 41 لاکھ روپے سے ادا کرنے کی ہدایت
Comments are closed.