:اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں تپ دق (ٹی بی) کے خلاف جنگ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ’’تپ دق کے فوری خاتمہ کےلئے سائنس، مالیات اور اختراع کو آگے بڑھانے ‘‘ کے موضوع پر منعقد ہوا۔ سیکرٹری وزارت قومی صحت، خدمات، ضوابط اور رابطہ افتخار شلوانی نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر می تپ دق کے خلاف جنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی۔
سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے متعدد سائنسی ترقیوں کے باوجود صحت کے موجودہ نظام کو درپیش مسلسل چیلنجز پر گہری تشویش کااظہار کیا۔نیویارک سے موصولہ اعلامیہ کے مطابق سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز نے ٹی بی کی تشخیص اور علاج تک رسائی اور کورونا وائرس جیسے وبائی امراض کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تپ دق پر وبائی امراض کے منفی اثرات کو کم کرنے اور ان کو ختم کرنے کےلئے فنڈنگ میں اضافہ کی تیز تر کوششوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ٹی بی کے مزید تشخیصی مراکز کے قیام اور بالخصوص ایم ڈی آر ۔ٹی بی کی تشخیص کےلئے لیب نیٹ ورکس کی توسیع میں پاکستان کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جاری تنازعات ، توانائی کے عالمی بحران اور غذائی تحفظ وغیرہ پر ٹی بی کے اثرات کے تناظر میں اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ٹی بی کے مرض کو پھیلانے سے روکا جاسکے۔ سیکرٹری قومی صحت نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان میں متعدی بیماریوں سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ تپ دق ہے اور عالمی سطح پر پاکستان ٹی بی سے متاثرہ پانچواں ملک ہے۔
انہوں نے تپ دق سے تحفظ ، تشخیص ، علاج اور نگہداشت کی خدمات کے شعبہ میں پاکستان کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے تپ دق سے متعلق 2018 کے سیاسی اعلامیہ میں طے شدہ مقاصد کےلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کے دوران منظور کئے گئے طے شدہ اہداف کی حمایت کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ سال 2025 تک ٹی بی موثر ویکسین کی تیاری ، وسیع پیمانے پر دستیابی اور اس کو قابل رسائی بنانے کے اقدامات میں تیزی لائی جائے۔ انہوں نے رکن ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ پائیدار فنڈنگ ، جدید ترین حفاظتی اور علاج کی سہولیات تک معیاری اور مساوی رسائی کو یقینی بناتے ہوئے ٹی بی کی تحقیق اور علاج میں سرمایہ کاری کو بڑھائیں اور محفوظ ، موثر اور قابل رسائی ویکسین تیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات استعمال کرنے والوں میں ٹی بی کے مرض کے خاتمہ کےلئے ویکسین کی منصفانہ تقسیم خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔اعلیٰ سطح کے اجلاس کے افتتاحی سیشن میں جنرل اسمبلی کے 78 اجلاس کے صدر ڈینس فرانسس نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ جے محمد ، پائو لہ نارویز، اقتصادی اور سماجی قونصل کی صدر ڈاکٹر ٹیڈروس ازانوم گیبرئیسس سمیت عالمی ادارہ صحت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
Comments are closed.