لاہور۔23دسمبر (نمائندہ عسکر):نامور گلوکارہ ملکہ ترنم نور جہاں کی 23 ویں برسی ہفتہ کے روز منائی گئی ، ان کا اصل نام اللہ وسائی تھا جبکہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا۔ وہ21 ستمبر 1926کو قصور کے موسیقار گھرانے میں پیدا ہوئیں اور1935 میں فن کی دنیا میں قدم رکھا،اپنے فلمی کیریئر کا آغاز نو سال کی عمر سے کیا اور جلد ہی ایک جانی پہچانی چائلڈ سٹار بن گئیں۔
انہوں نے جہاں اپنے جاندار اداکاری سے عوام میں اپنی دھاک بٹھائی وہیں اپنی سریلی آواز سے ہر طرف سحر طاری کر دیا۔لالی وڈ میں نور جہاں کی آواز میں گیت فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھی، ملکہ ترنم نور جہاں نے 1965کی پاک بھارت جنگ کے دوران قومی نغمے بھی گائے جو ہماری قومی تاریخ کا اہم حصہ ہیں،1965 کی پاک بھارت جنگ میں نور جہاں کے گائے گیتوں نے ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا کیا۔
نور جہاں نے مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائد گیت اور غزلیں گائیں، ترنم کی ملکہ دنیا سے تو چلی گئیں لیکن اپنے پیچھے آواز کا ایسا خزانہ چھوڑ گئیں جو آج بھی ان کے چاہنے والوں کو محظوظ کرتا ہے۔چھ دہائیوں پر محیط فنی سفرمیں انھوں نے 26 بھارتی اور پاکستانی فلموں میں مرکزی کردار ادا کیے۔ نور جہاں کے ٹیلی ویژن کے لیے گائے گیتوں اور غزلوں نے ہمیشہ اہل ذوق کی پذیرائی حاصل کی۔
حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور نشان امتیاز بھی عطا کیا۔ ملکہ ترنم نور جہاں 23 دسمبر 2000 کوعلالت کے بعد 74 برس کی عمر میں دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں۔
Comments are closed.