کوئٹہ (آن لائن)بلوچستان کے معدنی شعبہ میں جلد اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے دوست ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے مزید معاہدوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے یہ بات نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علیٰ مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت محکمہ معدنیات و معدنی ترقی کے محکمانہ امور کے جائزہ اجلاس کے دوران بتائی گئی نگران وزیراعلیٰ کو معاہدوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا نگران وزیراعلیٰ نے سرمایہ کاری کے فروغ کو اہم پیش رفت قرار دیا اجلاس میں نگران مشیر معدنیات عمیر محمد حسنی چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان شعبہ معدنیات کی ترقی کے لئے قائم کمپنیوں بی ایم ای سی اور بی ایم آر ایل کے مینجگ ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے سیکریٹری محکمہ معدنیات سیدال خان لونی نے اجلاس کو بریفنگ دی ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی قیمتی معدنیات ملک اور صوبے کے معاشی مستقبل کی ضامن ہیں اور معدنی شعبہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے موثر سٹریٹیجی اپنانے کی ضرورت ہینگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ دنیا بھر کی نظریں بلوچستان کے وسائل پر مرکو ز ہیں جہاں ریکو ڈک کی طرح مزید معدنی زخائیر بھی ہیں جنہیں دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول دیکر انکا اعتماد مستحکم کرنا ہو گانگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریکو ڈک معاہدے سے مزید سرمایہ کار بھی بلوچستان کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں معدنی معاہدوں میں صرف رائلٹی نہیں بلکہ ریکوڈک کی طرح شراکت داری کی طرف جایا جائے اور معاہدوں میں مقامی آبادی ملک اور صوبے کے مفادات کاتحفظ یقینی بنا یا جا? انہوں نے کہا کہ سیندک معاہدے میں مزید بہتری کی گنجائش ہے جسکا فائدہ بلوچستان کو پہنچے جبکہ معدنی معاہد وں کے ثمرات مقامی آبادی تک نہ پہنچنے کے تاثر کو بھی دورکیا جائے نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ معدنیات کی تلاش و ترقی کے مصدقہ ڈیٹا کے حصول کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں اور محکمہ معدنیات کو سٹریکچرل ریفارمزکے زریعہ عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔
Comments are closed.