: پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد میں شدید مالی بے صابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے بیس بال کھیل کیلئے ملنے والی گرانٹ فنڈ میں 60 لاکھ روپے خرد برد کا انکشاف ہوا ہے مزید برآں کھلاڑیوں کے ہاسٹل کمروں کے کرایے وصول کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق تمام بے صابطگیوں میں ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ شعیب کھوسو اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر فدا محمد براہ راست ملوث ہیں مصدقہ اطلاعات کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر فدا محمد اپنے کارخاص عنایت الرحمن کے ذریعے تمام غیر قانونی معاملات چلاتے ہیں سپورٹس بورڈ کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ عنایت الرحمن بورڈ میں ڈیش واشر کی آسامی پر یومیہ اجرت پر ملازم بھرتی ہوئے جبکہ گزشتہ ماہ بورڈ نے تمام یومیہ اجرت ڈیلی ویجز ملازمین کی مستقلی پر عنایت الرحمن کا آرڈر بحیثیت ویٹر کوئٹہ کر دیا ہے مگر اسسٹنٹ ڈائریکٹر فدا محمد نے عنایت الرحمان کی جعلی جوائننگ رپورٹ جمع کرکے پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر رکھا ہوا ہے مزید برآں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ اور فدا محمد اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس بورڈ تمام غیر قانونی کام عنایت الرحمن کے ذریعے لین دین ذریعے کرواتے ہیں پاکستان سپورٹس کمپلیکس کے ہاسٹلز کے کمرے کرایہ پر دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے واضح رہے کہ ادارے کا نو منتخب ڈی-جی زیادہ تر کرپشن اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہاسٹلز فدا محمد کے ذریعے کرواتا ہے۔ مزید براں یہ کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فدا محمد نے اپنی کرپشن کیلئے عنایت الرحمان کو بطور کار خاص رکھا ہوا جو اس پورے کرپشن کے کھیل کو چلاتا ہے اور کانوں کان تک کسی کو خبر نہیں ہوتی۔ فدا محمد جو کہ ٹرانسپورٹ افسر و اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہاسٹلز بھی ہیں انہوں نے عنایت الرحمان کو اپنے پرسنل اسسٹنٹ کے طور پر رکھا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بیس بال کھیل کیلئے ملنے والی 60 لاکھ روپے گرانٹ فنڈ میں خرد برد کا بھی انکشاف ہوا ہے جسمیں 30 لاکھ روپے پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسو نے خرد برد کے ذریعے وصول کئے ہیں اور باقی 30 لاکھ روپے فدامحمد اور عنایت نے آپس میں بانٹ کر تقسیم کئے ہیں سپورٹس بورڈ میں مزید مالی بے ضابطگیوں اور قواعد و ضوابط کے خلاف ایک تحقیقاتی رپورٹ جلد منظر عام پر آنے کے امکانات موجود ہیں مزید برآں نو منتخب ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ شعیب کھوسو نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے واضح احکامات کے باوجود سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے نئے ایگزیکٹو انجینئر جہانزیب خان کو سندھ حکومت لوکل گورنمنٹ انجنیئرنگ برانچ سے ڈیپوٹیشن پر ایگزیکٹو انجینئر پاکستان سپورٹس بورذ اسلام آباد تعینات کر دیا ہے واضح رہے کہ اس سے پہلے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ نے سیاسی اثر و رسوخ کے بل بوتے پر حکومت سندھ فنانس ڈیپارٹمنٹ سے اپنے بھانجے فیضان خان کو ڈیپوٹیشن پر ڈائریکٹر ایف اینڈ اے پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد تعینات کیا ہے موصوف ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسو کیخلاف غیر قانونی بھرتیوں پر مختلف عدالتوں میں کیسسز بھی زیر سماعت ہیں واضح رہے کہ ان کی غیرقانونی تقرری بطور ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد کو بھی ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے سرکاری ذرائع کے مطابق موصوف ڈائریکٹر جنرل انتہائی اثرورسوخ رکھنے والا کرپٹ ترین آفیسر ہیں جو اپنی مرضی کے مطابق تقرری و تبادلہ کرواکر وہاں اپنے اعتماد کی ٹیم بناکر ان افراد کے بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کرپشن کے ماہر سمجھے جاتے ہیں انتہائی معتبر سرکاری ذرائع نے یہ بتایا ہے کہ موصوف سرکاری دورے پر چین روانہ ہوگئے ہیں اور ان کے اس دورے کو سرکاری ذرائع ملک سے فرار تصور کررہے ہیں
Comments are closed.