غزہ اور فلسطین کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، جلیل عباس جیلانی

اسلام آباد۔24نومبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ غزہ اور فلسطین کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، وہاں پر ہونے والی تباہی کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی، اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، غزہ میں خاندانوں کے خاندان ختم ہو چکے ہیں، پاکستان کی حکومت مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینی عوام کی مشکلات کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران وہاں پر جو تباہی ہوئی ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، 18 ہزار سے زائد شہادتیں اور 40 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، غزہ تقریبا تباہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے اسرائیلی مظالم کو نسل کشی قرار دیا ہے، دنیا کو اس مسئلے کے حل پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خاندانوں کے خاندان غزہ میں ختم ہو چکے ہیں لاکھوں بچے بے یار و مددگار ہیں، حماس کے پاس اسرائیل کے 250 قیدی جبکہ 7 ہزار سے زائد فلسطینی قیدی اسرائیل کے پاس ہیں، جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیل 150 فلسطینیوں اور حماس 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور عالمی برادری پر جو دبائو ڈالا گیا ہے اس کا نتیجہ بھی سامنے آیا ہے اور قطر نے جو کردار ادا کیا ہے، یہ او آئی سی کی کاوشوں کا ہی رد عمل ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر مغربی ممالک اور اسرائیل کے بیانیہ کو دنیا تسلیم نہیں کر رہی اور دنیا بھر میں ہونے والے بڑے پیمانے پر مظاہرے اس کا ثبوت ہیں، اب فلسطین کا مسئلہ مرکزی حیثیت اختیار کر چکا ہے، اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شمار ہوتا ہے جنہوں نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے پاکستان اور سعودی عرب کی کاوشوں سے ہی او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اقوام متحدہ میں اردن کی قرارداد منظور کرانے میں بھی پاکستان کا اہم کردار تھا اور پاکستان کے کردار کو اس قرار دادپر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے سراہا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اردن اور مصر کی حکومتوں کے ساتھ ہمارے رابطے ہیں، ہم فلسطینی زخمیوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے بھی کوشاں ہیں، پاکستان نے فلسطینی زخمیوں کے علاج کے لیے ہسپتال قائم کرنے خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن صورتحال وہاں پہ بہت خراب ہے، پاکستان کی حکومت مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینیوں کی مشکلات کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

Web Desk

Comments are closed.