اسلام آباد۔24دسمبر (نمائندہ عسکر): دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مسیحی برادری آج پیر 25 دسمبر کو کرسمس کا تہوار مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائے گی، مسیحی برادری ہر سال یہ تہوار حضرت عیسی کی ولادت کی خوشی میں 25 دسمبر کو مناتی ہے، مسیحی بستیوں او گرجا گھروں میں خصوصی عبادات کا اہتمام ہوگا اور ملک و قوم کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائین مانگی جائیں گی ، اس موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔
کرسمس آمد کے پیش نظر دسمبر کے آغاز سے ہی مسیحی برادری کرسمس کی خریداری اور تیاریوں مین مصروف ہو جاتی ہے تاکہ اپنا خوشی کا یہ تہوار روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منا سکیں، کرسمس سے ایک روز قبل اتوارکو ملک بھر کے چھوٹے بڑے تجارتی مراکزمیں ملبوسات اور دیگر پہنووں کے ساتھ ساتھ دیگر زیب و آرائش کی لوازمات اور کیک اور مٹھائیوں کی خریداری اور بکنگ بھرپور طریقے سے جاری رہی، کرسمس ٹری کی سجاوٹ کے علاوہ مسیحی بستیوں میں چراغاں کا اہتمام کیا گیا ۔ 25 دسمبر کو یوم قائد اور کرسمس کی مناسبت سے حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے۔ کرسمس کے موقع پر اپنے پیاروں کو ملنے ملانے کے لئے بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور محبت کو بڑھانے کے لئے تحائف، مٹھائیاں اور کرسمس کیک لیجانے کا بندوبست کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بیکریوں پر بھی رش دیکھنے کو ملتا ہے۔
پاسٹر اور پادری حضرات حضرت عیسی کی تعلیمات پر روشنی ڈالیں گے تاکہ دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکے۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 دسمبر کو اپنی تقریر میں مذہبی اقلیتوں کے بارے میں مستقبل کے قومی رویوں کا فریم ورک مرتب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ ’’یہ ملک تمام مذاہب کے طبقات کے لئے ہے اور ہر کوئی اپنی عبادت گاہ پر جانے کے لئے آزاد ہے، چاہے وہ مندر ہو، مسجد ہو یا چرچ‘‘۔ قائد اعظم اکثریت کی عددی طاقت کی بنیاد پر اقلیتوں کے حقوق غصب کرنے کے خلاف تھے ۔
Comments are closed.