ڈپٹی کمشنر سبی ڈاکٹر خدائے رحیم میروانی نے زمینداروں، کھاد ڈیلروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں خصوصی طور پر یوریا کھاد کے بحران سے نمٹنے، زمینداروں کو کھاد کی فراہمی اور سرکاری نرخ کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا -اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی جاراللہ کاکڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت غلام مصطفیٰ ، کھاد ڈیلرز اور کثیر تعداد میں زمینداروں نے شرکت کی- اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی ڈاکٹر خدائے رحیم نے کہا کہ زمیندار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی بدولت ملک میں خوراک کا بندوبست ہوتا ہے کھاد کی قیمت میں اضافہ اور بلیک میں فروخت کرنے والے ڈیلرز کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اس موقع پر زمینداروں نے زراعت کے حوالے سے درپیش مسائل اور کھاد ڈیلروں کی جانب سے کھاد فراہم نہ کرنے کے بارے میں مطلع کیا – ڈپٹی کمشنر سبی نے کہا کہ محکمہ زراعت کا کام زمینداروں اور کسانوں کو ریلیف دینا ہے مگر محکمہ زراعت اس سلسلے میں ناکام نظر آ رہا ہے انہوں نے متعلقہ افسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر تمام کھاد ڈیلرز کی لسٹ فراہم کی جائے اور ڈپٹی ڈاٹریکٹر سوئل فرٹیلٹی کی خالی آسامی پر بھرتی کے لیے اعلیٰ حکام کو لکھا جائے ۔فرٹیلائز کمپنی کو کھاد کی طلب ربی اور خریف فصلوں کی کاشت سے پہلے کی جائے تاکہ زمینداروں کو کھاد وقت پر مل سکے اس سلسلے میں محکمہ زراعت کے افسران تمام تر صورتحال کا جائزہ لیں کسی مسلے یا دشواری کی صورت میں انتظامیہ کی جانب سے بھرپور مدد فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ تمام یوریا کھاد کے بیگز کی تفصیل ڈپٹی کمشنر آفس بھیجی جائے- انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو یقین دلایا کہ زمینداروں کو کھاد کی فراہمی اور ریلیف دینے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
Comments are closed.