چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکوا نجینئر مہر اللہ یاربھروانہ نے کہا ہے کہ درست ریڈنگ/بلنگ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اس میں کوتاہی ناقابل برداشت ہے۔
ملتان
چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکوا نجینئر مہر اللہ یاربھروانہ نے کہا ہے کہ درست ریڈنگ/بلنگ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اس میں کوتاہی ناقابل برداشت ہے۔ ناقص کارکردگی پر متعلقہ آپریشن سرکلوں کے انچارج ایس ایز، ایکسین، ایس ڈی اوز اور ریونیوآفیسرزکے خلاف محکمانہ قواعد کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میپکو ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ سپریٹنڈنگ انجینئرز کے ویڈیولنک پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2022-23ء کے مقررکردہ لائن لاسز اور ریکوری ٹارگٹس حاصل نہ کرنے والے تمام عہدوں کے آپریشنل افسران کے خلاف آئندہ ماہ ایکشن لیاجائیگا جبکہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے اہداف حاصل کرنے والے افسران /اہلکاروں کی خدمات کو سراہاجائیگا۔چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ وزارت توانائی (پاورڈویژن) اسلام آباد نے میپکو کی پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہاہے۔ میپکو ریجن کے تمام افسران ٹیم ورک کی صورت میں ہر ہدف کا حصول ممکن بنائیں اور بہترین کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کی شکایات کے اندراج و ازالے کے لئے عیدالاضحی کی تعطیلات میں سب ڈویژنل، ڈویژنل اور سرکل کمپلینٹ سنٹرز 24/7کھلے رکھنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں اور تمام سپریٹنڈنگ انجینئرز کو ہدایت کی ہے کہ صارفین کی درج ہونے والی شکایات کا فوری ازالہ یقینی بنایاجائے۔صارفین کی آن لائن اور واک ان شکایات کاازالہ کرنے کے لئے تین شفٹوں میں سٹاف ڈیوٹیوں پر موجود رہے۔ کمپلینٹ سنٹرزسٹاف صارفین سے خوش اخلاقی سے پیش آئے اور شکایات کا ازالہ ہونے تک مسلسل رابطہ رکھاجائے۔انہوں نے کہا کہ آپریشنل افسران پرائیویٹ نادہندگان کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں /محکموں سے بھی واجب الادا رقوم وصول کرنے کے لئے رابطہ کریں اور ایک روز میں بلوں کی ادائیگیاں کروائیں۔اجلاس میں جنرل منیجر آپریشن ناصر ایاز گرمانی، جنرل منیجرٹیکنیکل رانا محمد ایوب خان، چیف انجینئر ٹی اینڈ جی خالد نذیر، چیف انجینئر ڈویلپمنٹ ارشد دھرالہ، چیف سٹریجیٹک پلانر محمدا صغر گھلو، ڈائریکٹرپروکیورمنٹ ڈسٹری بیوشن سہیل بشیر، سپریٹنڈنگ انجینئر میپکو مظفرگڑھ سرکل ملک محمد یعقوب گدارا،انچارج پاور کنٹرول سنٹر عرفان بشیر، ایڈیشنل ایس ای او اینڈ ایم راجیش کمار راٹھی اوردیگر افسران بھی موجودتھے۔
Comments are closed.