اسلام آباد 26 دسمبر(نمائندہ عسکر): اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ سابق وزیر اعظم کے وکلا نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر کے دوبارہ اپیل دائر کر دی جس میں توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی۔ اپیل میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا سزا معطل نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور انتخابات میں حصہ لینے کیلیے ضروری ہے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے ۔
دو روز قبل، بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں سزا کا فیصلہ معطل کرنے کیلیے اپیل دائر تھی جس میں سپریم کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں سزا پہلے ہی معطل ہو چکی ہے لہذا اسلام آباد ہائی کورٹ نے صرف سزا معطل کی پورا فیصلہ نہیں، فیصلے میں غلطی کا الیکشن کمیشن نے فائدہ اٹھایا اور الیکشن کمیشن نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نا اہلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ نے اعتراضات عائد کرتے ہوئے اپیل واپس کر دی تھی۔ سپریم کورٹ دفتر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اپیل کے ساتھ لف کیے گئے دستاویزات نامکمل ہیں، تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ اپیل 6 جنوری تک دائر کی جا سکتی ہے ۔ نیب نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول کے خلاف ایک اور توشہ خانہ رنفرنس دائر کیا تھا جس کے نکات بھی سامنے آئے تھے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت میں تفتیشی افسر محسن ہارون اور کیس افسر وقار الحسن کے ہمراہ ریفرنس دائر کیا تھا۔ عدالت کے رجسٹرار آفس نے ریفرنس کی جانچ پڑتال شروع کی تھی۔ ریفرنس کے مطابق وزارت عظمی کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 108 تحائف ملے جن میں سے 58 تحائف ملزمان نے رکھ لیے ۔ نیب کے مطابق تحائف کم مالیت ظاہر کر کے رکھے گئے، ملزمان نے سعودی ولی عہد سے ملنے والا جیولری سیٹ بھی کم مالیت پر لیا، بشری بی بی نے جیولری سیٹ جمع نہیں کروایا۔
Comments are closed.