جعفر آباد27دسمبر(نمائندہ عسکر):۔ کمشنر نصیرآباد ڈویژن طارق قمر بلوچ کی زیر صدارت ضلع استامحمد میں ضلعی سربراہان کا اجلاس ڈپٹی کمشنر استامحمد کی آفس میں منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر استامحمد محمدحسین ایس ایس پی سید جاوید شاہ غرشین ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایگزیکٹو انجینیئرز بی اینڈ آر عرفان علی، اکبر علی لاشاری،مہر اللہ انصاری کمشنر آفس کے سپرنٹینڈنٹ نور احمد ڈومکی ایس ڈی او کریم بخش جویو نصیب اللہ کھوسہ سمیت دیگر ضلع آفیسران اور ان کے نمائندگان موجود تھے اجلاس کے موقع پر تمام ضلعی ہیڈز جن میں ایس ایس پی سید جاوید شاہ غرشین نے زیر تعمیر پولیس تھانہ۔نفری کی کمی سمیت دیگر محکمے کو درپیش مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کی۔
ایگزیکٹو انجینئرز روڈز عرفان علی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع بھر میں 38 منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ 18 اسکیمات مکمل ہو چکی ہیں باقی اسکیمات پر کام تیزی سے جاری ہے ایگزیکٹو انجینیئر اکبر علی لاشاری نے بتایا کہ ضلع استا محمد میں محکمہ بلڈنگز کی 12 ان گونگ اسکیمات ہیں جن میں سے آٹھ مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ نئی چار اسکیمات ہیں ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی نے بتایا کہ ضلع بھر میں طبی سہولیات کی فراہمی تیزی جاری ہے ٹی ایچ کیو۔ بی ایچ یوز اور سول ڈسپنسریوں میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے مزید نئے بی ایچ یوز کھولے جارہے ہیں۔
ایکسین ایریگیشن انجینئر مہراللہ انصاری نے بتایا کہ استامحمد میں دو اسکیمات آن گوئنگ ہیں کیرتھر کینال اور پٹ فیڈر کینال کی بھل صفائی اور دیگر تعمیر و مرمت کے کام جاری ہیں دیگر آفیسران نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی کے متعلق اجلاس کو تفصیل سے آگاہی فراہم کی.
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن طارق قمر بلوچ نے کہا کہ تمام افیسران عوام کے بہتر مفادات میں اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں عملے کو حاضری کا پابند بنائیں غیر حاضر ملازمین کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں تاکہ غیر حاضری کے عمل پر قابو پا لیا جا سکے ہمیں سرکار نے جو ذمہ داریاں دی ہیں ان پر ہر صورت عمل درامد کیا جائے عوام کے بنیادی اور پیچیدہ مسائل کو حل کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ برتیں حکومتی ثمرات سے عوام کو مستفید کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر کام کو جاری رکھیں تمام ضلعی آفیسران اپنے محکمے کی کارگردگی ڈپٹی کمشنر کے سامنے پیش کریں تاکہ تمام رپورٹ درست معنوں میں مرتب کر کے حکام بالا کو فراہم کی جا سکیں۔
Comments are closed.