میئر کراچی شتر مرغ کھا کر گورنر  سندھ سے صلح کرلیں

1

میئر کراچی شتر مرغ کھا کر گورنر  سندھ سے صلح کرلیں

قادر خان یوسف زئی

کراچی، ایک شہر جہاں سیاست اور عوامی خواہشات ہمیشہ پیچیدہ اور مخفی ہوتے ہیں، وہاں کی سیاست میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ نئی تبدیلیاں اور کشمکش دیکھنے کو ملتی رہتی ہے۔ اور جب بات کراچی کے میئر اور گورنر سندھ کی ہو، تو معاملہ اور بھی دلچسپ ہو جاتا ہے۔ ایک طرف میئر کراچی، جنہیں ہم ان کی عوامی تصویر سے جانتے ہیں، اپنے اختیارات کی جنگ لڑ رہے ہیں، تو دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری، جو ابھی تک عوامی پذیرائی کے حوالے سے کمزور نہ سہی، ایک منفرد سیاستدان کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔
حال ہی میں میئر کراچی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے حوالے سے کچھ دلچسپ باتیں کیں۔ انھوں نے یہ کہا کہ “میں گورنر صاحب کا وکیل رہا ہوں، میں بات کرتا ہوں، گورنر صاحب ناراض ہو جاتے ہیں، وہ میرے بڑے ہیں”۔ اور پھر ایک لمحے کو سوچتے ہوئے، وہ بتاتے ہیں کہ “جو شخص مجھے کہہ رہا تھا تمہیں اختیارات دلاؤں گا، وہ خود اختیارات مانگ رہا تھا”۔ ایک لمحے کے لیے تو دل میں یہ سوال آتا ہے، کہ یہ سب چل کیا رہا ہے؟ کیا کراچی کے عوام صرف ایک سیاستدان کے درمیان کی جنگ کا حصہ بننے جا رہے ہیں؟ اور اس میں ان کا کیا فائدہ ہے؟

میئر کراچی کی اس بات میں ایک شکوہ بھی چھپا ہوا ہے کہ “اگر آپ کسی کے کہنے پر بیان بازی کریں گے تو مسائل ہوتے ہیں”۔ یہ جملہ کراچی کے سیاستدانوں کی اصل حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔ سیاستدانوں کی باہمی تعلقات میں اتنی پیچیدگیاں ہیں کہ ان کا اثر عوام تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے۔ میئر کراچی کی باتوں سے یہ بھی لگتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو گورنر سندھ کے سامنے ایک “متعلقہ” شخصیت کے طور پر نہیں دیکھتے، بلکہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ گورنر صاحب کو ان کے بارے میں مزید حساس ہونا چاہیے۔

اِسی دوران میئر کراچی نے گورنر سندھ کو ایک انوکھا مشورہ بھی دیا، اور وہ تھا کہ “گورنر کو کہوں گا کہ کون ان کو اکسا کر کے ایسے بیانات دلواتا ہے”۔ اب، یہ بات صرف میئر کی طرف سے ایک اندر کی سیاست پر تبصرہ نہیں، بلکہ یہ عوامی سطح پر ایک سوال بھی اٹھاتی ہے کہ کراچی کے عوام کا حق کس کی نظر میں اہمیت رکھتا ہے؟ کیا یہ سیاسی جملے، مفادات اور تعلقات عوام کی فلاح کے لیے ہیں یا صرف ذاتی مفادات کے لیے؟

اگر ہم اس تمام بحث کو گہرائی میں دیکھیں تو یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی جیسے شہر کے مسائل کا حل اس بات میں نہیں ہے کہ ایک سیاسی شخصیت دوسرے کی مدد کرے، بلکہ اصل حل عوام کے مسائل کو حل کرنے میں ہے۔ کراچی کی عوام کو اس وقت گورنر سندھ اور میئر کراچی کی لڑائیوں سے زیادہ اہم ہے، کہ شہر کے حالات بہتر ہوں، سڑکوں کی حالت درست ہو، پینے کا صاف پان

Daily Askar

Comments are closed.