اسلام آباد۔28اگست (نمائندہ عسکر):نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عوام کو جو بل موصول ہوئے یہ جولائی کے ہیں، نگران حکومت نے 17 اگست کو حلف اٹھایا، عوام کا غصہ جائز ہے لیکن احتجاج کی بجائے ہمیں اس مسئلے کے حل کی طرف آنا چاہئے، اس بحث میں نہیں جانا چاہتے کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کا ذمہ دار کون ہے، ہمارا فوکس عوام کو ریلیف دینے پر ہے، ہم ذمہ دار آئینی نگران حکومت ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اس مسئلے کا نوٹس نہ لیں، کل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلے پر بات ہوگی، امید ہے عوام کو ریلیف ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے دو روز پہلے بجلی کے بلوں میں اضافے کا نوٹس لیا، آج بھی بجلی کے بلوں کے حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے لوگوں کو کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجوہات سے بھی لوگوں کو آگاہ کرنا چاہئے، ملک میں پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہے، ہم اسے کم کرنا چاہتے ہیں، اس بحث میں نہیں جانا چاہتے کہ کون ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات کو یقینی، پرامن اور منصفانہ بنانا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عوام کا غصہ جائز ہے لیکن احتجاج کی بجائے ہمیں اس مسئلے کے حل کی طرف آنا چاہئے، ہمیں پرامن احتجاج اور پرتشدد احتجاج کے فرق کو سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ڈسکوز کے ملازمین پر تشدد کرنے کی بجائے اس مسئلے کے حل کی طرف آئیں۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت کی مدت کا تعین الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، الیکشن کمیشن نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت انتخابات کے حوالے سے پورا نظام الاوقات اپنی ویب سائیٹ پر جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کی اعلان کردہ تاریخ پر پرامن، شفاف، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنائیں گے اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
Comments are closed.