‎گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور روبوٹک ٹیکنالوجی کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ہی روشن مستقبل کی تعمیر کو یقینی بنایا جاسکتا ہے.

گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور روبوٹک ٹیکنالوجی کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ہیروشن مستقبل کی تعمیر کو یقینی بنایا جاسکتا ہے. انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت بڑی تیزی سے معیشت اور انسانی رویوں پر اثرانداز ہو رہی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ ہم پل پل بدلتی دنیا کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جائیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ موجودہدور میں جسمانی طاقت پر ذہنی صلاحیت حاوی ہے. یہ بات انہوں نے پیر کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں یونیورسٹی آف گوادر کےوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کئی. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولیخان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے ہزاروں افراد اپنے خاندان سے دور محنت کرنے پر مجبور ہیں. انہوں نے کہا کہ ہماری شعوریکوشش اور خواہش ہیں کہ بلوچستان کے نوجوان دیگر ممالک اور صوبوں میں روزی روٹی کمانے کیلئے بطور چوکیدار، مزدور یا ڈرائیورنہ جائے بلکہ ہمارا ہر جوان معاشرے میں ایک کامیاب پروفیشنل، آئی ٹی ایکسپرٹ، ریسرچر یا سائنسدان کی حیثیت سے زندگیگزارنے کی صلاحیت اختیار کریں. اس ضمن میں بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کا کردار بہت اہم ہے. سردست صوبے کےدورافتادہ اضلاع کے غریب طلباء وطالبات کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ثمرات سے مستفید کرنا اشد ضروری ہے. یونیورسٹی آفگوادر کی جانب سے اسٹوڈنٹس اور مقامی نوجوانوں کیلئے مختلف کورسز کے اجراء کر کے نئی تاریخ رقم کی. انہوں نے کہا کہ صوبےمیں ہائیر ایجوکیشن کے حوالے سے ہمیں مقدار اور معیار دونوں پر توجہ مرکوز رکھنے ہوں گے

Daily Askar

Comments are closed.