اوتھل(نمائندہ عسکر) صوبائی نگران مشیر ایریگیشن میر دانش لانگو نے کہاہے کہ نگران حکومت کی کوشش ہے کہ وڈھ میں جاری کشیدگی کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوسابق وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے دور میں وڈھ معاملے کے حوالے سے وفاقی سطح پرایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی وہ کمیٹی بھی معاملہ حل کرانے کیلئے اپنی ذمہ داری ادا کررہی ہے اگر یہ معاملہ جلد حل نہ ہوا تو وڈھ کے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑپورے ملک اور بالخصوص بلوچستان کی ترقی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں،بلوچستان میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے مسائل درپیش ہیں اس وقت صوبے میں 7ہزار سے زائد اساتذہ کی کمی ہے اور بے شمار اسکولز بند ہیں انشاء اللہ مختصر عرصے میں بہتری لانے کی پوری کوشش کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ لسبیلہ کے موقع پر ضلعی ہیڈکوار ٹر اوتھل میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ ریاست کیلئے تمام لوگ برابرہیں وڈھ کشیدگی کے حوالے سے حکومت نہ کسی فریق کی سپورٹ کرتی ہے اور نہ کسی فریق کی مخالفت کچھ ایسے معاملات ہوتے ہیں جنکو قبائلی حوالے سے حل کرنے میں بھی مدد ملتی ہے ہمارے لیے سردار اختر جان مینگل اور میر شفیق مینگل قابل احترام ہیں وہ دونوں بلو چ ہیں حکومت تعصب سے بالاتر ہوکر وڈھ معاملہ کو حل کرنا چاہتی ہے ہم اسے نہ سیاسی مسئلہ کہتے ہیں اور نہ قبائلی مسئلہ کہتے ہیں اگر ہم ان مسائل میں پڑے تو یہ معاملہ حل ہونے کی بجائے مزید خراب ہوجائے گاانشاء اللہ امید ہے وڈھ معاملہ جلد حل ہوجائے گا انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان ڈومکی صوبے کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہمیں ہدایت ہے کہ عوامی کاموں پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے چاہے وہ تعلیم،صحت،روڈ اور ایریگیشن کی شکل میں ہوہماری کوشش ہے کہ مختصر عرصے میں زیادہ سے زیادہ کام کرکے عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں اور آنے والے سیٹ اپ کیلئے مشکلات کم ہوں امیدہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میرعلی مردان ڈومکی کی قیادت میں نگران حکومت اپنی کارکردگی دکھائے گی،بلوچستان میں تعلیم اور صحت کی بہتری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اس حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ایک شکایت سیل بھی قائم کیا ہے تاکہ عوام اپنی شکایات وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزراء تک فوری پہنچائیں انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبے میں بنداسکولز اور 7ہزار اساتذہ کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے انشاء اللہ ہماری کوشش ہے کہ بنداسکولوں کو فوری طور پر فعال اور اساتذہ کی کمی کو دور کیا جائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کا بحران سنگیں ہوتاجارہاہے اور پانی کی سطح روز بروز نیچے ہوتی جارہی ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان میں جتنے بھی بڑے ڈیمز ہیں انکو جلد ازجلد مکمل کیا جائے جس سے نہ صرف پانی کی سطح بلند ہوگی بلکہ صوبے میں ایک زرعی انقلاب برپاہوگا اور لوگ معاشی حوالے سے خوشحال ہونگے گزشتہ سیلاب میں بہت زیادہ نقصانات ہوئے صوبائی نگران حکومت کی کوشش ہے کہ سیلاب میں تباہ ہونے والے انفراسٹریکچر کو بحال کیا جائے لیکن ہماری مدت کم ہے پوری کوشش ہے کہ اس کم عرصے میں زیادہ سے زیادہ کام کیاجائے ہم سو فیصد بہتری لانے کا دعویٰ تو نہیں کرتے لیکن جتنا ممکن ہوسکا بہتری لانے کی حتی المقدور کوشش کریں گے اس وقت بلوچستان کی خوش قسمتی ہے کہ وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس پاکستان اور چیئرمین سینٹ پاکستان کا تعلق بلوچستان سے ہے لیکن بلوچستان کے مسائل بہت زیادہ ہیں پہلے ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی انشاء اللہ امیدہے کہ اب بلوچستان کے مسائل جلد حل ہونگے حالانکہ الہ دین کا چراغ کسی کے پاس نہیں کہ ایک ماہ میں تمام سیٹ اپ کو حل کرسکے لیکن وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کی پوری کوشش ہے کہ وہ مختصر عرصے میں بلوچستان کے مسائل کو حل کرسکیں کیونکہ ماضی میں بلوچستان کو پسماندہ رکھا گیاہے اسی وجہ سے وزیر اعظم کی توجہ اس وقت بلوچستان پر زیادہ ہے اس موقع پر پی ایس عبدالمنان شاہوانی،اسٹاف آفیسرمیر نثار لانگو،پی آر او نصیر احمد کاکڑ،ایکسیئن ایری گیشن لسبیلہ عبدالظاہر مینگل،ایس ڈی او ملک محمد اشرف بلوچ،میر عطا اللہ قادری اور دیگر موجود تھے۔
Comments are closed.