چین ، ینگلنگ میں سلک روڈ وہیٹ انوویشن الائنس کے بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد ،پاکستان سمیت 6 ممالک نےحصہ لیا

چین ۔28دسمبر (اے پی پی):چین کے شہر یانگلنگ میں سلک روڈ وہیٹ انوویشن الائنس کا بین الاقوامی سمپوزیم 2023، نارتھ ویسٹ اے اینڈ ایف یونیورسٹی میں منعقد ہوا۔ سمپوزیم میں چین، پاکستان اور ترکی سمیت 6 ممالک کے 160 سے زائد سکالرز، محققین اور کاروباری افراد نےحصہ لیا جس میں ویٹ جرمپلازم کے وسائل میں اختراعات، جینیاتی افزائش و تحقیق، زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور میکانائزیشن، موسمیاتی تبدیلی میں فصلوں کے انتظام اور بین الاقوامی گندم کی تجارت کا رجحان جیسے اہم امور پر تعلیمی تبادلے شامل تھے۔

گندم کی صنعت میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے کانفرنس خصوصی اہمیت کی حامل تھی ۔سمپوزیم کے دوران متعدد پاکستانی ماہرین نے اپنے تحقیقی نتائج کا اظہار کیا۔ پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی، پاکستان کے پروفیسر زاہد اکرم نے، جو سلک روڈ وہیٹ انوویشن الائنس کی پہلی کونسل کے وائس چیئرمین بھی ہیں، پاکستان میں گندم کی حیثیت کے عنوان سے ایک خطاب کی۔ پاکستان میں تقریباً 80 فیصد کسان گندم کی پیداوار سے وابستہ ہیں، جو ملک کی تقریباً 40 فیصد زرعی اراضی پر گندم کاشت کرتے ہیں۔ انہوں نے سلک روڈ گندم انوویشن الائنس کے رکن ممالک کے ساتھ تعاون کے امکانات کے بارے میں بھی اپنی امید ظاہر کی۔

پاکستان کے صوبہ سندھ میں گندم کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محقق، کریم بخش لغاری نے ’’مستقبل کے غذائی تحفظ کے لیے اختراعی حل: گندم کی پیداواری چیلنجز کے لیے ایک تعاونی نقطہ نظر‘‘کے عنوان سے ایک تعلیمی رپورٹ پیش کی ۔انہوں نے پاکستان میں گندم کی محدود پیداوار کی مختلف وجوہات پر روشنی ڈالی، جن میں بیج کی اقسام کی کم پیداواری صلاحیت، بدانتظامی، زیادہ درجہ حرارت، خشک سالی اور زنگ لگنے کا شدید نقصان شامل ہیں۔پاکستان میں کام کرنے والے چینی گندم کے ماہرین کی محنتی کاوشوں کو پاکستانی ماہرین کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ پاکستان کے تقریباً 3,000-5,000 ہیکٹر کے وسیع رقبے پر محیط چینی ہائبرڈ گندم کے اگائو نے غیر معمولی پیداوار ظاہر کی ہے۔ہائبرڈ گندم کی افزائش میں چین کی حالیہ کامیابیوں بشمول شورہ برداشت کرنے والی گندم کی اقسام کی کاشت نے بھی گندم کی صنعت میں چین اور پاکستان کے درمیان بہتر تعاون کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔

سمپوزیم کے بعد، شرکاء نے گندم سے کھانے کی مختلف اشیاء بنانے والے چینی اداروں جیسے کہ شانشی جنشاہ گروپ اور یانگلنگ سمارٹ ایگریکلچر پارک کا دورہ کیا ۔پروفیسر زاہد اکرم نے خودکار پروسیسنگ میں کامیابیوں، جنشاہ گروپ کے جامع اور موثر انتظام اور یانگلنگ میں زرعی زرعی طریقوں کو بے حد سراہا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ گندم کی صنعت کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے صنعت، تعلیمی اور تحقیق کے انضمام کو مضبوط بنانے کے لیے اتحاد کے فوائد کا فائدہ اٹھایا جائے گا۔

Web Desk

Comments are closed.