اسلام آباد۔28دسمبر (نمائندہ عسکر):پاکستان نے کہا ہے کہ ہمارا خطہ ملک کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم مرکز ہے، پاکستان نے ہمیشہ ایک پرامن، خوشحال، مستحکم اور منسلک افغانستان کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ افغانستان ہمارے خطے کے لیے تجارتی اور توانائی کے رابطے کے راستے کے طور پر ابھرے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے رواں سال افغانستان میں امن کو فروغ دینے کے لیے اجلاسوں اور میکانزم میں شرکت کی، پاکستان افغانستان کے ساتھ بات چیت اور مشغولیت کے لیے بھی پرعزم ہے کیونکہ دونوں ممالک خاص طور پر اقتصادی شعبے میں تعاون کی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ سے متعلق امور پر بھی افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ رواں سال پاکستان ایران تعلقات میں ایک اہم سال تھا۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2023 میں دونوں ملکوں نے مند۔پشین بارڈر مارکیٹ پلیس اور 220 کے وی پولان-گبد الیکٹرسٹی ٹرانسمیشن لائن منصوبوں کا افتتاح کیا، دونوں ملکوں نے دوطرفہ اقتصادی مشاورت کو ادارہ جاتی بنانے پر اتفاق کیا اور جون میں پانچ سالہ سٹریٹجک تجارتی تعاون کے منصوبے (2023-28) پر دستخط کیے جس میں 5 ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت کا ہدف حاصل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط اور باہمی خوشحالی کے ہمارے وژن کی تعمیل میں پاکستان نے وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ بھی اپنے مضبوط روابط کو جاری رکھا جبکہ ای سی او کے تناظر میں پاکستان نے تجارت، نقل و حمل، رابطے، توانائی، سیاحت اور اقتصادی ترقی اور پیداوار میں علاقائی تعاون کو فروغ دیا۔
Comments are closed.