پاکستان نے رواں سال 486 بھارتی قیدیوں کو رہا کیا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ

اسلام آباد۔28دسمبر (نمائندہ عسکر):دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے جنوبی ایشیا کے خطے کے تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام اور خودمختار مساوات پر مبنی پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کو جاری رکھا ہوا ہے، سری لنکا، مالدیپ، نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش کے ساتھ سال رواں کے دوران تعلقات میں اعلیٰ سطحی مصروفیات اور بات چیت کے ساتھ مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوئی، ہندوتوا سے متاثر بھارت کی قوم پرست حکومت دو طرفہ تعلقات میں رکاوٹ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل کہا ہے کہ دوطرفہ تعلقات اس وقت تک مکمل طور پر معمول پر نہیں آ سکتے جب تک کہ تصفیہ طلب تنازعات بالخصوص جموں و کشمیر کا بنیادی تنازعہ حل نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ 1974 کے مذہبی مقامات کے دوروں کے پاک بھارت پروٹوکول کے تحت پاکستان نے مختلف مذہبی تہواروں اور مواقع میں شرکت کے لیے بھارت سے آنے والے سکھ اور ہندو یاتریوں کو 6824 ویزے جاری کیے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے رواں سال 486 بھارتی قیدیوں کو رہا کیا جن میں سے 380 عام شہری اور باقی ماہی گیر تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو دبانے کے لیے اپنی فوجی طاقت کا استعمال کرتا رہا، پورے سال کے دوران پاکستان نے تمام متعلقہ دوطرفہ اور علاقائی فورمز پر کشمیری عوام کے لیے آواز اٹھائی، پاکستان نے جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی واضح طور پر مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور یورپی یونین کی قیادت کو خطوط لکھ کر ان کی توجہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی مختلف پیش رفت کی طرف مبذول کرائی جس میں بھارتی سپریم کورٹ کا تازہ ترین غیر قانونی فیصلہ بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کشمیر کاز کی مسلسل اور غیر واضح حمایت کا اظہار کرتی ہے، جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کے دو اجلاس مارچ اور ستمبر 2023 میں ہوئے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر اور برطانوی پارلیمنٹیرینز کے وفد نے آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کیا تاکہ زمینی صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دوروں نے کشمیری عوام کی حالت زار اور بھارتی قابض افواج کے مظالم کو بے نقاب کیا ہے۔

Web Desk

Comments are closed.