مقبوضہ کشمیر میں سیاسی جماعتوں پر پابندی بین الاقوامی انسانی حقوق اور قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان

اسلام آباد۔28دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی قابض حکام کی طرف سے مسلم لیگ جموں کشمیر کو پانچ سال کے لیے ”غیر قانونی“ قرار دینے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جمعرات کو یہاں جاری بیان کے مطابق پارٹی کی قیادت ایک ممتاز کشمیری رہنما مسرت عالم بٹ کر رہے ہیں جو 20 سال سے زائد عرصے سے قید ہیں، مسلم لیگ جموں کشمیر پانچویں کشمیری جماعت ہے جسے غیر قانونی سرگرمیوں کے (روک تھام) ایکٹ (یواے پی اے) کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق اس سے قبل جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، جماعت اسلامی جموں و کشمیر، دختران ملت اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کو کالعدم قرار دیا جاچکا ہے، ان جماعتوں کی قیادت کو طویل حراست اور جائیدادوں کی ضبطی کے ذریعے مسلسل ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال کے اوائل میں سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر کو بھی سیل کر دیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق سیاسی جماعتوں پر پابندی اور ان کی قیادت پر ظلم و ستم جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام اختلاف رائے کو دبانے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔ بیان کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام نے بھارت کے قبضے کو مستحکم کرنے کے ان سخت ہتھکنڈوں کو مسلسل مسترد کر دیا ہے، یہ اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق بشمول حق خودارادیت کی توثیق کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو فوری طور پر اپنے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کالعدم سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں اٹھانی چاہئیں، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنا چاہئے۔

Web Desk

Comments are closed.